اور قادیانی گستاخ ومردود کا یہ جملہ کہ دوسروں کو بڑھنے نہ دیا جائے سے مراد مرزاآنجہانی خانہ ساز محمد قادیانی مراد ہے۔ چونکہ مرزاقادیانی کا اپنا بھی یہی دعویٰ تھا۔ جیسا کہ سابقہ پیش کردہ حوالہ جات سے ثابت ہوچکا ہے۔ مرزاقادیانی کا تصدیق شدہ ایک اور حوالہ بھی ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔ قادیانی امت کی مرزاغلام احمد کے سامنے قصیدہ خوانی ؎
قادیانی محمد اپنی شان میں بڑھ کر
۲۰…
امام اپنا عزیز اس جہاں میں
غلام احمد ہوا دار الاماں میں
غلام احمد ہے عرش رب اکبرمکاں اس کا ہے گویا لامکاں میں
محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شاں میں
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
غلام احمد کو دیکھے قادیاں میں
(اخبار بدر ۲۵؍اکتوبر ۹۰۶ئ)
نوٹ: جب اس ایمان سوز ودلخراش قصیدۂ نجس اور نظم رجس پر اعتراض ہوا تو قادیانی امت نے بغایت بے حیائی وبے شرمی جلتی پر تیل کی طرح جو جواب دیا وہ پڑھیں اور قادیانی امت کی بدسرشتی وبدطینتی اور خبیث باطنی کے ابلیسانہ مظاہرہ کا ثبوت دیکھیں۔ جواب
یہ نظم حضرت مرزاقادیانی کی پسندیدہ اور مصدقہ ہے
۲۱… ’’یہ وہ نظم ہے جو حضرت مسیح موعود کے حضور میں پڑھی گئی اور خوشخط لکھے ہوئے قطعے کی صورت میں پیش کی گئی اور حضور اسے اپنے ساتھ اندر لے گئے۔ پھر یہ نظم اخبار بدر ۲۵؍اکتوبر ۱۹۰۶ء میں چھپی اور شائع ہوئی۔ پس حضرت مسیح موعود کا شرف سماعت حاصل کرنے اور جزاکم اﷲ تعالیٰ کا صلہ پانے اور اس قطعے کو اندر خود لے جانے کے بعد کسی کو حق ہی کیا پہنچتا ہے کہ اس پر اعتراض کر کے اپنی کمزوری ایمان وقلت عرفان کا ثبوت دے۔‘‘
(اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۳؍اگست ۱۹۴۴ء ص۴)