بدکار عورتوں کی اولاد
۱… ’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا ہے اور میری دعوت کی تصدیق کی ہے۔ مگر کنجریوں اور بدکار عورتوں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷، خزائن ج۵ ص۵۴۷)
نوٹ: لفظ بغایا، بغائ، بغیا کے معنی مرزاقادیانی نے اپنی کتب (انجام آتھم ص۲۸۲، نور الحق حصہ اوّل ص۱۲۳، فریاد درد ص۷۸، خطبہ الہامیہ ص۱۷) میں نسل بدکاراں، زناکار، خراب عورتوں کی نسل، زن بدکار، زنان بازاری کے ہی کئے ہیں۔ یاد رہے:
میرا مخالف
۲… جو شخص میرا مخالف ہے۔ وہ عیسائی، یہودی، مشرک اور جہنمی ہے۔
(نزول المسیح ص۴، خزائن ج۱۸ ص۳۸۲، تذکرہ ص۳۳۶، تبلیغ رسالت ج۹ ص۲۷، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵)
حرامزادہ کی نشانی
۳… جو شخص ہماری فتح کا قائل نہیں ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے۔ حرامزادہ کی یہی نشانی ہے۔ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ ص۳۱)
جنگلوں کے خنزیر
۴… بلاشک ہمارے دشمن بیابانوں کے خنزیر ہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بھی بڑھ گئیں۔ (نجم الہدیٰ ص۱۰، خزائن ج۱۴ ص۵۳، درثمین عربی ص۲۹۴)
جہاں سے نکلے تھے
۵… ’’جھوٹے آدمی کی یہ نشانی ہے کہ جاہلوں کے روبرو تو بہت لاف وگزاف مارتے ہیں۱؎۔ مگر جب کوئی دامن پکڑ کر پوچھے کہ ذرا ثبوت دے کر جاؤ تو جہاں سے نکلے تھے وہیں داخل ہو جاتے ہیں۔‘‘ (حیات احمد جلد اوّل نمبر۳ ص۲۵)
۱؎ جھوٹے آدمی اور مارتے ہیں۔ قادیانی سلطان القلم کی اردو نویسی اور زبان دانی ذرا ملاحظہ ہو۔