بہ نمرود ان ایں دور آشنا باش
زفیض شاں براہیمی تواں کرد
یعنی مردودان خداوندی اور غداران ازلی اگر فرعونان وقت اور نمرودان دور حاضرہ کے ساتھ راہ ورسم اور خصوصی تعلقات قائم رکھیں اور ان کے تابع فرمان اور مطیع حکم ہو جائیں تو ان کو بے شک ایسا سراب نما اور نار افزاء مقام ابراہیمی حاصل ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ دشمن حریت ابلیسی تسلط واقتدار یعنی فرنگی کی لادینی سیاست اور نمرودی حکومت میں آسمان لندن سے قادیانی غدار کو حاصل ہوا ہے۔ پناہ بخدا!
حضرات! یہ ہے وہ دین ومذہب اور مقدس دھرم، جس کا قادیانی امت آج سرزمین پاکستان اور بیرونی ممالک میں پرچار کر رہی ہے کہ قادیانی خانہ ساز، ابراہیم پر ایمان لاو۔ اسی میں مخلصی ونجات ہے اور یہی مکتی کا دیوتا ہے۔ اسی نوعیت کا وہ بھاشن تھا جو پرچارک مرزائیت سرظفر اﷲ بدیش منتری پاکستان نے قادیانی سبھا کراچی میں اپنے سدھانتوں کی بھاشا میں پیش کیا جو مسلم جاتی میں اشانتی کا کارن ہوا۔ (الفضل قادیان مورخہ ۳۱؍مئی ۱۹۵۲ئ)
توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام … حضرت مسیح علیہ السلام بدزبان تھے (معاذ اﷲ)
۷… ’’حضرت مسیح علیہ السلام کی زبانی تمام نبیوں سے بڑھی ہوئی ہے۔ انہوں نے زبان کی ایسی تلوار چلائی کہ کسی نبی کے کلام میں ایسے سخت اور آزار دہ الفاظ نہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۶، خزائن ج۳ ص۱۱۰)
۸… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے خود اخلاقی تعلیم پر عمل نہیں کیا۔ بدزبانی میں اس قدر بڑھ گئے کہ یہودی بزرگوں کو ولد الحرام تک کہہ دیا اور ہر ایک وعظ میں یہودی علماء کو سخت سخت گالیاں دیں۔‘‘ (چشمہ مسیحی ص۱۱، خزائن ج۲۰ ص۳۴۶)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام شرابی تھے (معاذ اﷲ)
۹… ’’عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے۔ شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے۔‘‘ (کشتی نوح ص۶۵، خزائن ج۱۹ ص۷۱)
۱۰… ’’میرے نزدیک مسیح شراب سے پرہیز رکھنے والا نہیں تھا۔‘‘
(ریویو جلد اوّل ص۱۲۴، ۱۹۰۲ئ)