بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
مقدمہ
’’الحمد ﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ‘‘
برادران ملت: اسلامیان پاکستان یہ حقیقت کبریٰ جزو ایمان بنا لیں کہ عظمت اسلام اور سطوت خداداد پاکستان کا تحفظ ودوام، بقاء واستحکام، لاریب وحدت ومرکزیت اور اتحاد وجمعیت پر ہی مبنی وموقوف ہے۔ پس جو فرقہ اس ملی بنیان مرصوص کے خلاف شگاف انداز قدم اٹھائے گا۔ یقینا وہ غدار ملک وملت اور باغی اسلام ہے۔ خواہ مغربی امپریل ازم یعنی برطانوی سامراج کی معنوی اولاد اور خودکاشتہ نبوت ہی کیوں نہ ہو۔ بقول نباض مشرق، نقاش پاکستان ؎
ہے زندہ فقط وحدت افکار سے ملت
وحدت ہو فنا جس سے وہ الہام بھی الحاد
چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ انگریز ملعون نے اسلام مقدس سے صلیبی جنگوں کا انتقام لینے کے لئے علاوہ دیگر اسلام کش حربوں کے اپنی ان مخصوص اغراض ومصالح کی بناء پر سرزمین پنجاب سے نبوت باطلہ کو بھی کھڑا کیا۔ تاکہ اس انشقاق وتفریق سے ملت اسلامیہ کی اساس وبنیاد اور نظم واتحاد پاش پاش ہوکر رہ جائے۔ بقول ترجمان حقیقت ؎
تفریق ملل حکمت افرنگ مقصود
اسلام کا مقصود فقط ملت آدم
تاریخ اسلام کی ارتداد سوز روشنی میں یقین کامل تھا کہ قیام پاکستان کے بعد برطانیہ کا یہ معبوث کردہ قادیانی فتنہ ختم ہوجائے گا۔ لیکن کس قدر دلخراش ہے یہ حقیقت، کہ آج جب مسلمانان پاکستان ملکی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں اور ان کی تمام تر توجہات کا مرکز دفاع پاکستان کی جانب منعطف ہے۔ قادیانی امت نہایت شاطرانہ طریق پر اپنی مخصوص تخریبی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور امت محمدیہؐ کو نبوت حقہ سے منحرف بناکر نبوت باطلہ کی طرف دعوت دے رہی ہے۔ دراصل قادیانی مرتد غلط فہمی اور فریب نفس میں مبتلا ہیں۔ چونکہ ہماری چشم پوشی یا خموشی محض نزاکت حالات کے ماتحت تھی۔ ورنہ قادیانی امت کی اس طائفہ بندی، خلافت سازی اور منصوبہ بازی کے پردہ میں جو تخریب وطن، اسلام کش اور باغیانہ مکائد کارفرماہیں۔ ہم ان سے خیرہ چشم نہیں۔