مہتمم بالشان ہے اور اپنی قومی زبان کے سوا یہ بات پوری سہولت کے ساتھ دوسری زبان میں ممکن نہیں۔ لہٰذا وحی کے لئے یہ زبان اختیار کی گئی۔
اس بات کو ذہن نشین کرنے کے بعد اب ملاحظہ فرمائیے۔ اس کے الہامات کس زبان میں ہیں اور کیسے ہیں۔ چنانچہ وہ کہتا ہے۔ ’’زیادہ تر تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض الہامات مجھے ان زبانوں میں بھی ہوتے ہیں۔ جن سے مجھے کچھ بھی واقفیت نہیں۔ جیسے انگریزی یا سنسکرت یا عبرانی وغیرہ۔‘‘ (نزول المسیح ص۵۷، خزائن ج۱۸ ص۴۳۵)
مخدومی اخویم میر عباس علی شاہ صاحب سلمہ،
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ
بعد ہذا چونکہ اس ہفتہ میں بعض کلمات انگریزی وغیرہ الہام ہوئے ہیں اور اگرچہ بعض ان میں سے ایک ہندو لڑکے سے دریافت کئے ہیں۔ (ایسے الہامات خداوندی پر داد دینی چاہئے جس کا مفسر ہندو لڑکا ہو۔ شاید اس کا ملہم خدا بھی ہندو تھا) مگر قابل اطمینان نہیں اور بعض من جانب اﷲ بطور ترجمہ الہام ہوا تھا اور بعض کلمات شاید عبرانی زبان میں ہیں۔ ان سب کی تحقیق وتنقیح ضرور ہے۔ (کیوں ضرور نہ ہوتی۔ اگر تحقیق وتنقیح کے بعد انسانی تصحیح اس کے ساتھ نہ جوڑی جائے۔ پھر وہ الہام خداوندی ہی کیا ہوا۔ پھر جب مرزاقادیانی کی نبوت کا دروازہ ہی قیامت تک کے لئے کھلا ہوا ہے تو کیا تعجب ہے کہ اس میں ہر شخص داخل ہو اور الہام خداوندی کے ساتھ اپنا کلام جوڑ کر اگر معاذ اﷲ وہ خدا نہ بن سکے تو کم ازکم نبوت کا حصہ دار تو بنے، خدا جانے وہ کون الہام کرنے والا خدا تھا۔ جس نے اپنے نبی کی استعداد کو بھی نہ جانا۔ اپنا الہام سمجھنے حتیٰ کہ الہام کے الفاظ کی تصحیح کے لئے بھی پھر اس کو ہر کس وناکس کی امداد کا محتاج بنادیا۔ ایسے سے خدا کی پناہ حالانکہ ہمارے پیغمبرﷺ کو خطاب کرتے ہوئے اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں۔ ’’لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ ان علینا جمعہ وقرأنہ (سورہ قیامہ)‘‘ یعنی قران مجید کی وحی کی یاد میں جلدی نہ کیجئے۔ کیونکہ اس کا جمع کرنا اور بیان وتوضیح ہمارا ذمہ ہے) تابعد تنقیح جیسا کہ مناسب ہوا خیر جزء میں جواب تک چھپی نہیں۔ درج کئے جائیں۔ آپ جہاں تک ممکن ہو بہت جلد دریافت کر کے صاف خط میں جو پڑھا جاوے اطلاع بخشیں اور وہ کلمات یہ ہیں۔ پریشن، عمر، پراطوس یا پلاطوس یعنی پڑطوس لفظ ہے یا پلاطوس لفظ ہے۔ بباعث سرعت الہام دریافت نہیں ہوا اور عمر عربی لفظ ہے۔ اس جگہ پراطوس اور پریشن کے معنی دریافت کرنے ہیں کہ کیا ہیں اور کس زبان کے یہ لفظ ہیں۔ (کیا خوب اچھا خاصہ معجزہ ہاتھ آگیا کہ خود نبی بھی جس کی دریافت کرنے سے عاجز ہے) پھر دو لفظ اور ہیں۔ ھو شعنا