پر عمل کرنا اس بات کو نہیں چاہتا کہ وہ نبی اس نبی کا امتی ہو جائے۔ جیسے ’’فہداہم اقتدہ (الانعام:۹۰)‘‘ {اے نبی تو ان کی ہدایت کی پیروی اور اقتداء کر۔} اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ حضرت محمد رسول اﷲﷺ ان انبیائے سابقین کے امتی تھے یا ’’ان اتبع ملۃ ابراہیم حنیفاً (النحل:۱۲۳)‘‘ {ابراہیم علیہ السلام کی شریعت کی پیروی کر۔} اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ حضرت محمدﷺ ابراہیم علیہ السلام کے امتی تھے۔ بالکل اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا شریعت مصطفوی پر عمل کرنا یہ نہیں چاہتا کہ وہ حضرت محمدﷺ کے امتی ہو جائیں۔ حاصل یہ ہے کہ یہ تبلیغ بحیثیت عمل کے ہے۔ مستقل نہیں ہے۔ بلکہ یہ اقتداء ہے اور اقتداء ایک نبی کی دوسرا نبی کر سکتا ہے۔ کسی انسان کے لئے دوسرے کا امتی ہونا اس وقت ثابت ہوگا جب کہ اس کی تبلیغ اس تک پہنچے۔ لیکن محمد رسول اﷲﷺ عیسیٰ علیہ السلام کی تبلیغ کے لئے مبعوث نہیں ہوئے۔ اس کے باوجود حضرت عیسیٰ علیہ السلام محمد رسول اﷲﷺ کی اقتداء کر سکتے ہیں اور یہ نہ ان کے نبی ہونے کے منافی ہے اور نہ ان کے امتی ہونے کو چاہتا ہے۔ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام امتی اس وقت ہوتے جب نبی اکرمﷺ ان کی طرف مبعوث ہوتے اور یہ خاتم النبیین اس وقت ہوتے۔ جب اس زمانہ کی امت کی تبلیغ کے لئے اﷲتعالیٰ ان کو اس زمانہ میں پیدا کرتا۔ یہاں یہ دونوں باتیں نہیں ہیں اور ان کے زمین پر آنے کے بعد نبیﷺ کی اقتداء کرنی ان کی نبوت کے منافی نہیں ہے اور ان کے زمین پر آنے کی مصلحت اﷲ کو معلوم ہے۔ کیونکہ ان کی پیدائش خرق عادت، آسمان سے زمین پر واپس آنا خرق عادت۔ پھر آنے کے بعد سرور عالمﷺ کی اقتداء کرنا، ان ساری باتوں کی حکمت ومصلحت اﷲتعالیٰ ہی جانتا ہے۔
سوال… قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ نبوت جاری ہے۔ وہ اس عقیدے کے دلائل میں سب سے بڑی دلیل ایک حدیث ’’علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل‘‘ پیش کرتے ہیں۔ حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے نبیوں کے مثل ہوںگے۔
جواب… ہمارے بعض علماء نے اس حدیث کو ضعیف قرار دے کر مسترد کر دیا۔ علاوہ ازیں جواب اس کا یہ ہے کہ اس حدیث میں جو لفظ مثل ہے وہ نوع یا جنسی نہیں ہے۔ بلکہ تعددی اور تکثری ہے۔ اب اس کے معنی یہ ہوگئے کہ میری امت میں اتنی کثرت سے علماء ہوں گے جتنی کثرت سے قوم بنی اسرائیل میں انبیاء علیہم السلام ہوئے ہیں اور یہ بات قطعی حق ہے کہ ہمارے نبیﷺ کی امت میں کثیر علماء آج بھی موجود ہیں۔ لہٰذا اجرائے نبوت بالکل باطل ہے اور ہمارے نبیﷺ کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں ہوگا۔