معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
خموش باش مکن رنج گفتگوئے نخسپ کہ درکنار چناں یار مہرباں رفتی ترجمہ وتشریح:خاموش ہوجااور نہ سونے کے حکم سے رنجیدہ نہ ہو کہ تیرے پاس کیسا مہربان محبوب موجود ہے۔ زجانِ خویش اگر بوئے تو نیا بندے چو استخواں دل و جاں را بہ سگ سپر دندے ترجمہ وتشریح:اے خدا! اگر آپ کے عاشقوں کو اپنی جانوں میں آپ کے قرب کی خوشبو نہ محسوس ہوتی تو شدّتِ غمِ فراق سے مثل ہڈی کے اپنے دل و جان کو کُتّوں کے سپر د کردیتے یعنی زندہ نہ رہتے ؎ کوئی مزہ مزہ نہیں کوئی خوشی خوشی نہیں تیرے بغیر زندگی موت ہے زندگی نہیں اگر نہ پرتو رویت بر آب می تابید بجائے آب ہمہ زہر ناب خور دندے ترجمہ وتشریح:اور آپ کی تجلیاتِ صفاتیہ کا ظہور پانی پر نہ ہوتا یعنی کائنات میں نہ ہوتا تو بجائے آپ کے یہ عشاق زہر کھالیتے۔ یعنی اس کائنات سے لطف اندوز ہونے کے بجائے آپ کی جدائی کے غم سے گھل گھل کر ہلاک ہوجاتے مگر یہ تو آپ کا کرم ہوا کہ کائنات کا ہر ذرّہ آپ کا نشان بتارہا ہے ؎ جمال اس کا چھپائے گی کیا بہارِ چمن گلوں سے چھپ نہ سکی جس کی بوئے پیراہن