لاہوری مجیب کے جواب کا دو حرفی خلاصہ یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے اس حوالہ میں صحیح مسلم کے الفاظ نہیں صرف مفہوم لکھا ہے۔ وہ بھی عام مسلمانوں کے اعتقاد کے مطابق ہم مرزاقادیانی کے اصل الفاظ جنہیں ہم نے اختصار کے پیش نظر چھوڑ دیا تھا۔ (کیونکہ ہمارا سوال صرف آسمان کے لفظ پر تھا) درج کئے دیتے ہیں۔ تاکہ لاہوری مجیب پر اتمام حجت ہو جائے۔
مرزاقادیانی کے اصل الفاظ
’’صحیح مسلم کی حدیث میں جو یہ لفظ موجود ہے کہ حضرت مسیح جب آسمان سے اتریں گے تو ان کا لباس زرد رنگ کا ہوگا۔‘‘
ایڈیٹر صاحب! آپ کے جواب کی ساری عمارت مرزاقادیانی کے اصل الفاظ نے منہدم کر دی۔ کیونکہ آپ کا جواب یہ تھا کہ مرزاقادیانی نے صحیح مسلم کی طرف الفاظ نہیں صرف مفہوم منسوب کیا ہے اور مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ صحیح مسلم میں یہ لفظ موجود ہے۔
لاہوری دوستو! کیا اب بھی آپ کو مرزاقادیانی کی کذب بیانی میں شبہ ہے ؎
ہوا ہے مدعی کا فیصلہ اچھا مرے حق میں
زلیخا نے کیا خود پاک دامن ماہ کنعاں کا
قادیانی مجیب
قادیانی مجیب اپنا فرض ان الفاظ میں ادا فرماتے ہیں کہ: ’’صحیح مسلم میں ایسی حدیث ضرور موجود ہے۔ جس کے معنی علماء نے یہ کئے ہیں کہ مسیح آسمان سے نازل ہوگا۔ حضرت اقدس نے (ازالہ اوہام ص۸۱) پر انہی لوگوں کے معنی درج فرمائے ہیں۔‘‘
ناظرین! آپ مرزاقادیانی کے اصل الفاظ ایک بار پھر دیکھئے اور فیصلہ کیجئے کہ مرزاقادیانی علماء کے معنی بیان کر رہے ہیں یا صحیح مسلم سے الفاظ کا حوالہ دے رہے ہیں ؎
بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
اس کے بعد قاضی صاحب نے اس مقام پر ہمارے نقل کردہ حوالہ سے پہلے مرزاقادیانی کی ایک طویل عبارت (جس سے آپ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مسیح کا آسمان سے اترنا مرزاقادیانی کا نہیں بلکہ ان کے مخالفین کا عقیدہ تھا) نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ: ’’حافظ صاحب نے حوالہ ادھورا پیش کیا اور یہودیانہ تحریف اور جعلسازی سے کام لیا ہے۔‘‘
قاضی صاحب
تجھ کو کرنے ہیں ہزاروں دشت طے
مضطرب کیوں پہلی ہی منزل میں ہے
غصہ تھوک دیجئے اور ٹھنڈے دل ودماغ سے سوچئے۔ میں نے نہ تو حوالہ دھورا پیش کیا ہے اور نہ ہی کوئی جعلسازی کی ہے اور نہ ہی یہ کہا ہے کہ مرزاقادیانی کا ازالہ اوہام والا عقیدہ ان کا