جہاد نہیں۔ یہی نہیں جو کوئی اب کفار پر ہتھیار اٹھائے گا اور اپنے آپ کو غازی کہلائے گا وہ رسول اﷲﷺ کا مخالف قرار پائے گا۔ جنہوں نے آج سے تیرہ سو سال پہلے اعلان کر دیا تھا کہ مسیح موعود کے زمانہ میں جہاد منسوخ ہو جائے گا۔ (قطعی جھوٹ جس کی کوئی دلیل نہیں) پس میں مسیح موعود ہوں اور میرے ظہور کے بعد اب کوئی جہاد نہیں۔ ہم نے صلح اور امن کا پرچم لہرا دیا ہے۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص ذ، خزائن ج۱۶ ص۲۸)
اور مرزائی پرچے ریویو آف ریلیجنز کے مدیر محمد علی نے ایک مرتبہ انگریزی حکومت کے سامنے اپنی پشتینی وفاداری کا یوں تذکرہ کیا: ’’گورنمنٹ کا یہ اپنا فرض ہے کہ اس فرقہ احمدیہ کی نسبت تدبیر سے زمین کے اندرونی حالات دریافت کرے۔ ہمارے امام (غلام احمد قادیانی) نے ایک بڑا حصہ عمر کا جو ۲۲برس ہیں۔ اس تعلیم میں گذارا ہے کہ جہاد حرام اور قطعاً حرام ہے۔ یہاں تک کہ بہت سی عربی کتابیں بھی مضمون ممانعت جہاد لکھ کر ان کو بلاد اسلام عرب، شام، کابل وغیرہ میں تقسیم کیا ہے۔ جن سے گورنمنٹ بے خبر نہیں ہے۔‘‘ (ریویو آف ریلیجنز ج۱ نمبر۲ ص۴۰، ۱۹۰۲ئ)
اور خود مرزاغلام احمد قادیانی برطانوی استعمار کے حضور اپنی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہتا ہے: ’’یہ وہ فرقہ ہے جو فرقہ احمدیہ کے نام سے مشہور ہے اور پنجاب اور ہندوستان اور دیگر متفرق مقامات میں پھیلا ہوا ہے۔ یہی وہ فرقہ ہے جو دن رات کوشش کر رہا ہے کہ مسلمانوں کے خیالات میں سے جہاد کی بیہودہ رسم کو اٹھادے۔ چنانچہ اب تک ساٹھ کے قریب میں نے ایسی کتابیں عربی، فارسی، اردو اور انگریزی میں تالیف کر کے شائع کی ہیں۔ جن کا یہی مقصد ہے کہ غلط خیالات مسلمانوں کے دلوں سے دور ہوجائیں۔ اس قوم میں یہ خرابی اکثر نادان مولویوں نے ڈال رکھی ہے۔ لیکن اگر خدا نے چاہا تو امید رکھتا ہوں کہ عنقریب اس کی اصلاح ہو جائے گی۔‘‘
(عریضہ غلام احمد قادیانی، بحضور حکومت انگریز مندرجہ مرزائی رسالہ)
جہاد جسے انگریز کا خودکاشتہ پودا بیہودہ قرار دے رہا ہے۔ وہی عقیدہ مبارکہ ہے جس کے بارہ میں رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’الجہاد افضل الاعمال (بخاری ج۱ ص۳۹۰، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، نسائی، مسند دارمی، مسند احمد)‘‘ {لوگوں میں سب سے بہترین وہ مؤمن ہے جو اپنی جان ومال سے اﷲ کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔}
نیز: ’’ان فی الجنۃ مائۃ درجۃ اعدھا اﷲ للمجاہدین فی سبیلہ (بخاری ج۱ ص۳۹۱، نسائی، سسن دارمی، مسند احمد)‘‘ {کہ جنت میں سو درجے ہیں۔ جن سب کو اﷲ نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کیا ہے۔}