گورنمنٹ عالیہ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ فرقہ جدیدہ جس کا میں پیشوا اور امام ہوں… گورنمنٹ کے لئے ہر گز خطرناک نہیں۔ غرض یہ ایک ایسی جماعت ہے جو سرکار انگریزی کی نمک پروردہ اور نیک نامی حاصل کردہ ہے اور مورد مراحم گورنمنٹ ہیں… سرکار دولتمدار ایسے خاندان کی نسبت جس کو پچاس برس کے متواتر تجربہ سے ایک وفادار اور جاں نثار ثابت کر چکی ہے… اس خود کاشتہ پودے کی نسبت نہایت حزم اور احتیاط۔ تحقیق اور توجہ سے کام لے اور اپنے ماتحت حکام کو اشارہ فرمائے کہ وہ بھی اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت کو ایک خاص عنایت اور مہربانی کی نظر سے دیکھیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۷ ص۷تا۱۹، خزائن ج۳ ص۸تا۲۱)
(سرکار دی خیر، جڑاں ہریاں، اﷲ دی امان۔ یہ نبوت ہورہی ہے)
۱۶… بیان خلیفہ صاحب ’’حضرت مسیح موعود کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف حیات مسیح اور چند مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲ تعالیٰ کی ذات، رسول کریمؐ، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ۔ غرضیکہ آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان سے اختلاف ہے۔‘‘ (خطبہ خلیفۂ قادیان الفضل مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ)
۱۷… خلیفہ صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’تم ایک برگزیدہ نبی (مرزاقادیانی) کو مانتے ہو اور تمہارے مخالف (مسلمان) اس کا انکار کرتے ہیں۔ حضرت صاحب کے زمانے میں ایک تجویز ہوئی کہ احمدی غیراحمدی مل کر تبلیغ کریں۔ مگر حضرت صاحب نے فرمایا کہ تم کون سا اسلام پیش کرو گے۔ کیا جو خدا نے نشان دئیے جو انعام خدا نے تم پر کیا۔ وہ چھپاؤ گے۔‘‘
(آئینہ صداقت ص۵۳)
۱۸… قادیانی مذہب کا اسلام: عبداﷲ نے حضرت مسیح موعود کی زندگی میں ایک مشن قائم کیا۔ بہت سے لوگ مسلمان ہوئے۔ مسٹر دیپ نے امریکہ میں ایسی اشاعت شروع کی۔ مگر آپ (مرزاقادیانی) نے ان کو پائی کی مدد نہ کی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جس اسلام میں آپ (مرزاقادیانی) پر ایمان لانے کی شرط نہ ہو اور آپ کے سلسلہ کا ذکر نہیں۔ اسے آپ اسلام ہی نہ سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت خلیفہ اوّل (حکیم نوردین) نے اعلان کیا تھا کہ ان (مسلمانوں) کا اسلام اور ہے اور ہمارا اسلام اور ہے۔ (الفضل مورخہ ۳۱؍دسمبر ۱۹۱۴ئ) ۱۹… بیان خلیفہ صاحب ’’حضرت مسیح موعود نے فرمایا ہے۔ ان (مسلمانوں)