دوران سر قدیم سے میرے شامل حال تھیں۔ جن کے ساتھ بعض اوقات تشنج قلب بھی تھا۔ اس لئے میری حالت مردمی کالعدم تھی اور پیرانہ سالی کے رنگ میں میری زندگی تھی۔‘‘
(تریاق القلوب ص۳۵، خزائن ج۱۵ ص۲۰۳)
دوچادریں
’’دیکھو میری بیماری کی نسبت بھی آنحضرتﷺ نے پیش گوئی کی تھی۔ (نعوذ باﷲ من ہذا البہتان۔ محمد اسحق) جو اس طرح وقوع میں آئی۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا تو دوزرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوںگے۔ تو اسی طرح مجھ کو دو بیماریاں ہیں۔ ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی۔ یعنی مراق اور کثرت بول۔‘‘
(ملفوظات ج۸ ص۴۴۵)
یہ امراض کب سے
’’دو مرض میرے لاحق حال ہیں۔ ایک بدن کے اوپر کے حصہ میں اور دوسرا بدن کے نیچے کے حصہ میں۔ اوپر کے حصہ میں دوران سر اور نیچے کے حصہ میں کثرت پیشاب ہے اور یہ دونوں مرضیں اس زمانہ سے ہیں۔ جس زمانہ سے میں نے دعویٰ مامور من اﷲ ہونے کا شائع کیا ہے۔‘‘ (شاید یہ دعویٰ کی برکت ہو۔ برنی) (حقیقت الوحی ص۳۰۷، خزائن ج۲۲ ص۳۲۰)
حقیقت مراق
مالیخولیا کی ایک قسم ہے جس کو مراق کہتے ہیں۔ یہ مرض تیز سودا سے جو معدہ میں جمع ہوتا ہے پیدا ہوتا ہے اور جس عضو میں یہ مادہ جمع ہوتا ہے۔ اس سے سیاہ بخارات اٹھ کر دماغ کی طرف چڑھتے ہیں۔ اس کی علامت یہ ہیں۔ ترش دخانی ڈکاریں آنا، ضعف معدہ کی وجہ سے کھانے کی لذت کم معلوم ہونا، ہاضمہ خراب ہو جانا، پیٹ پھولنا، پاخانہ پتلا ہونا۔ دھویں جیسے بخارات چڑھتے ہوئے معلوم ہونا۔‘‘ (شرح اسباب)
مالیخولیا کے کرشمے
الف… ’’مالیخولیا خیالات وافکار کے طریق طبعی سے متغیر بخوف وفساد ہو جانے کو کہتے ہیں۔ بعض مریضوں میں گاہے گاہے یہ فساد اس حد تک پہنچ جاتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو غیب داں سمجھتا ہے اور اکثر ہونے والے امور کی پہلے ہی خبر دے دیتا ہے اور بعض میں یہ فساد یہاں تک ترقی کر جاتا ہے کہ اپنے متعلق یہ خیال ہوتا ہے کہ میں فرشتہ ہوں۔‘‘ (شرح اسباب ص۱۲۶)