انگریزی کا خیرخواہ اور خدمت گذار ہے۔ اس خود کاشتہ پودے کی نسبت نہایت حزم واحتیاط سے اور تحقیق وتوجہ سے کام لے اور اپنے ماتحت حکام کو اشارہ فرمائے کہ وہ بھی اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت کو عنایت ومہربانی کی نظر سے دیکھیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۱)
میرا مذہب
’’سومیرا مذہب جس کو میں باربار ظاہر کرتا ہوں یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خداتعالیٰ کی اطاعت کریں۔ دوسرے اس سلطنت کی جس نے امن قائم کیا ہو۔ جس نے ظالموں کے ہاتھ سے اپنے سایہ میں ہمیں پناہ دی ہو۔ سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے۔‘‘ (شہادت القرآن ص۸۴، خزائن ۶ ص۳۸۰)
انگریزوں سے وفاداری اور خدمات
’’میرے والد مرحوم کی سوانح میں سے وہ خدمات کسی طرح الگ ہو نہیں سکتیں جو وہ خلوص دل سے اس گورنمنٹ کی خیرخواہی میں بجا لائے۔ انہوں نے اپنی حیثیت اور مقدرت کے موافق ہمیشہ گورنمنٹ (برطانیہ) کی خدمت گذاری میں اس کی مختلف حالتوں اور ضرورتوں کے وقت وہ صدق اور وفاداری دکھلائی کہ جب تک انسان سچے دل اور تہ دل سے کسی کا خیرخواہ نہ ہو۔ ہرگز دکھلا نہیں سکتا۔‘‘ (شہاد القرآن ص۸۲، خزائن ج۶ ص۳۷۸)
بڑا بھائی… گورنمنٹ کی مخلصانہ خدمت
’’اس عاجز کا بڑا بھائی مرزاغلام قادر جس مدت تک زندہ رہا اس نے بھی اپنے والد مرحوم کے قدم پر قدم مارا اور گورنمنٹ (برطانیہ) کی مخلصانہ خدمت میں بدل وجان مصروف رہا۔ پھر وہ بھی اس مسافر خانہ سے گذر گیا۔‘‘ (شہادت القرآن ص۸۲، خزائن ج۶ ص۳۷۸)
حکومت برطانیہ کی خدمات اوروفاداریاں … بیس برس
’’میں بیس برس تک یہی تعلیم اطاعت گورنمنٹ انگریزی کی دیتا رہا اور اپنے مریدوں میں یہی ہدایتیں جاری کرتا رہا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۲۸، خزائن ج۱۵ ص۱۵۶)
انگریزوں کی خاطر حرمت جہاد … خدا اور رسول کا نافرمان
’’آج سے دین کے لئے لڑنا حرام کیاگیا۔ اب اس کے بعد جو دین کے لئے تلوار اٹھاتا ہے اور غازی نام رکھ کر کافروں کو قتل کرتا ہے۔ وہ خدا اور اس کے رسول کا نافرمان ہے۔‘‘
(اشتہار چندہ منارۃ المسیح ص ب،ت، ضمیمہ خطبہ الہامیہ، خزائن ج۱۶ ص۱۷)