حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہنگامۂ ۱۸۵۷ءسے پہلے مرہٹوں کی زور آزمائی جاری تھی، کبھی بجلی بن کر دکن پر کوندتے اورکبھی بنگال میں گرجتے، کبھی دہلی اور اس کے اطراف میں ظلم وبربریت کا مظاہرہ کرتے۔ راتوں کی نیند اڑچکی تھی، بارہویں صدی کے آغاز سے یہی صورت حال تھی جس سے سارا دو آبہ کا علاقہ زیر وزبرہورہاتھا۔ اس سارے انتشار وپراگندگی اور لوٹ مار کے باوجود ملک کے مختلف گوشوں اور علاقوں میں علماء ومشائخ ہر چیز سے بے پرواہ ہوکر اسلام اور مسلمانوں کی گرتی ہوئی ساکھ کو قائم کرنے کی کوشش کررہے تھے، مختلف علوم وفنون میں مہارت رکھنے والے اہل علم وفضل اپنی اپنی مسندیں بچھائے ملت اسلامیہ کو زوال سے بچانے کی کوشش کررہے تھے۔ ان علماء ومشائخ اورا صحاب فضل وکمال کی کوششوں نے تیرہویں صدی کے آخر اور چودھویں صدی کے شروع کو گزشتہ عہدوں کی طرح مردم خیز اور زریں بنارکھاتھا، ان کوششوں نے ممتاز وباکمال شخصیتیں ایک ہی علم وفن میں نہیں بلکہ ہر علم وفن میں پیدا کیں، زہد وتقویٰ میں مولانا مظفرحسین کاندھلوی ؒ (م۱۲۸۳ھ ) خواجہ احمد نصیر آبادی ؒ (م ۱۳۸۹ھ) مولانا عبداللہ غزنوی ؒ (م ۱۲۹۸ھ) مولانا شاہ فضل رحمن گنج مراد آبادی (م ۱۳۱۳ھ) حاجی امداداللہ مہاجر مکی ؒ (م۱۳۱۷ھ)۔ = ۱۸۵۷ھ کے بعد مسلمانان ہند کی قومیت کی تخریب کے لئے جو سیلاب تعلیمی رنگ سے میکالے کے روپ میں اور ان کی مذہبی تخریب کے لئے جو دھارا پادریوں کی منظم تبلیغ یاآریوں کے منظم پر چار کی صورت میں ،یہاں اس پر بندلگانے کاکام صرف اس تعلیمی تحریک نے کیا جو حضرت نانوتوی قدس سرہ کے روپ میں نمودار ہوئی اور جس کو آپ نے شخص رکھنے کے بجائے جمہوری اصول پر چلا کہ ہمہ گیر بنایا اور دین کے سپاہی بنانے کی ایک مشین (دارالعلوم) تیار کردی کہ فلسفہ وسیاست اگر سو برس تک بھی نئے نئے روپ میں سامنا کرتے رہے تو اس تعلیمی نظام کے کل پرزے اسے ہر رنگ میں پہنچانتے اور دفع کرتے رہیں گے۔ بہر رنگے خواہی جامہ می پوش من انداز قدت رامی شناسم (سوانح قاسمی جلد اول ۶) علوم دینیہ اور کتاب وسنت کے وسیع علم میںسارے اہل علم کے استاذحضرت شاہ محمد اسحق محدث دہلوی(م ۱۲۶۲ھ) حضرت شاہ محمد یعقوب صاحب محدث دہلوی (م ۱۲۸۲ھ) مولانا عبدالحق بنارسی (م ۱۲۷۶ھ) مولانا شاہ عبدالغنی محدث دہلوی (م ۱۲۹۶ھ) مولانا احمد علی محدث سہارنپوری (م ۱۲۹۷ھ) مولانا عبدالقیوم بڑھانوی(م۱۲۹۹ھ) ، مولانا محمد مظہر صاحب نانوتوی (م ۱۳۰۲ھ) ،مولانا حسن شاہ رامپوری (م۱۳۱۲ھ) ، قاری عبدالرحمن پانی پتی (م۱۲۱۴ھ) مولانا نذیر حسین دہلوی (م ۱۳۲۰ھ) ، قاضی محمد مچھلی شہری (م۱۳۲۰ھ) مولانا محمد بشیر سہسوانی (م ۱۳۲۰ھ) شیخ حسین ابن محسن انصاری یمانی (م۱۳۲۷ھ) ۔ اسلام کے لئے جدوجہد میں مولانا ولایت علی عظیم آبادی (م۱۲۶۹ھ) مولانا عنایت علی غازی (م ۱۲۷۳ھ) مولانا نصیر