احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
کہ وہ اس زبان میں فرماتا ہے:’’ایں مشت خاک راگرنہ بخشم کنم۔‘‘ (ضمیمہ چشمہ معرفت ص۱۰، خزائن ج۲۳ص۳۸۲) یہ بھی حضورﷺ پر سفید جھوٹ ہے۔ آپ کی کوئی حدیث ایسی نہیں ملتی جس میں آپﷺ نے یہ ارشاد فرمایا ہو۔ جھوٹ نمبر۶… مرزا قادیانی لکھتا ہے:’’آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے جب کسی شہر میں وبا نازل ہو تو اس شہر کے لوگوں کو چاہئے کہ بلا توقف اس شہر کو چھوڑ دیں۔‘‘ (اشتہار مریدوں کے لئے ہدایات، مورخہ ۱۲؍اگست ۱۹۰۷ئ) یہ بھی حضورﷺ پر خالص بہتان ہے۔ آپ کا ایسا کوئی ارشاد نہیں ہے۔ جھوٹ نمبر۷… مرزا قادیانی لکھتاہے:’’ افسوس کہ وہ حدیث بھی اس زمانے میں پوری ہوئی جس میںلکھا تھا کہ مسیح کے زمانے کے علماء ان سب لوگوں سے بدتر ہوں گے جو زمین پر رہتے ہیں۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۱۳، خزائن ج۱۹ص۱۲۰) حضورﷺ نے کسی حدیث میں بھی مسیح کے زمانے کے علماء کی یہ حالت بیان نہیں فرمائی ایک تو یہ حضورﷺ پر افتراء ہے اور دوسری طرف علماء امت پر بھی بہتان ہے۔ جھوٹ نمبر۸… مرزا قادیانی لکھتا ہے :’’چونکہ حدیث صحیح میں آ چکا ہے کہ مہدی موعود کے پاس ایک چھپی ہوئی کتاب ہوگی۔ جس میں اس کے تین سو تیرہ اصحاب کا نام درج ہوگا۔اس لئے یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ وہ پیش گوئی آج پوری ہوگئی۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۴۰، خزائن ج۱۱ص۳۲۴) چھپی ہوئی کتاب کا مضمون کسی صحیح حدیث میں نہیں ہے۔ اس لئے مرزا قادیانی کا یہ سفید جھوٹ ہے اورلطف یہ ہے کہ یہ من گھڑت حدیث بھی مرزا قادیانی کی کتاب پر صادق نہ آئی۔ کیونکہ مرزا قادیانی کی اس کتاب میں جن تین سو تیرہ اصحاب کے نام درج تھے، ان میں سے کئی مرزا قادیانی کے حلقہ اصحابیت سے نکل گئے۔ جھوٹ نمبر۹… مرزاقادیانی لکھتا ہے:’’مگر ضرور تھا کہ وہ مجھے کافر کہتے او ر میرا نام دجال رکھتے۔ کیونکہ احادیث صحیحہ میں پہلے سے یہ فرمایا گیا تھا کہ مہدی کوکافر ٹھہرایا جائے گا اور اس وقت کے شریر مولوی اس کو کافر کہیں گے اور ایسا جوش دکھلائیں گے کہ اگر ممکن ہوتا تو اس کو قتل کر ڈالتے۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۳۸،خزائن ج۱۱س۳۲۲) یہ بھی مرزا غلام احمد قادیانی نے بہتان باندھے ہیں۔ اس عبارت میں تین باتیں