احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
M فتنہ قادیانیت نسبحک اللھم ونحمدہ والصلوٰۃ والسلام علی من ھو المسمی بمحمد واحمد وعلی الہ واصحابہ الاکرم الامجد ۱… برادران اسلام!قبل ازیں میں ایک ٹریکٹ کے ذریعہ آپ پر نہایت صحیح حوالجات سے واضح کرچکا ہوں کہ مرزائی جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ دنیا کے پچاس کروڑ مسلمان، مسلمان نہیں ہیں۔ بلکہ کافر اوردائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ اس جماعت کا یہ عقیدہ ان کا اپنا گھڑا ہوا نہیں ہے۔ بلکہ ان کے پیر ومرشد مرزا غلام احمد قادیانی کی اس کے متعلق نصوص ہیں۔ ۲… آپ(حقیقت الوحی ص۱۶۳،خزائن ج۲۲ص۱۶۷،۱۶۸)پر لکھتے ہیں:’’میرا منکر کافر ہے۔‘‘ اور (انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ص۶۲) پر لکھتے ہیں:’’الہامات میں میری نسبت بیان کیا گیا ہے…جو کچھ کہتا ہے، اس پر ایمان لاؤ اور اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘ نعوذباﷲ منہ! ۳… مرزا قادیانی نے اپنے مخالفین(مسلمانوں) کے لئے جہاں کافر، جہنمی جیسے القاب تجویز کئے ہیں۔ وہاں اپنی تصنیفات میں عام طور پر اور نام لے لے کر بھی خوب کوسا ہے۔ بلکہ میری تحقیق میں توآپ کو جامع مانع گالیاں وضع کرنے میں ایک خاص ملکہ تھا۔ ۴… خلق عظیم کے مالک ’’علیہ وعلی الہ الصلوٰۃ والسلام‘‘ فرماتے ہیں کہ چار باتیں جس میں ہوں گی وہ خالص منافق ہے اور جس میں ان چار میں سے ایک بات ہو اس میں ایک بات نفاق کی ہے۔ ۱… امین بنایا جائے توخیانت کرے۔ ۲… بات کرے تو جھوٹ بولے۔ ۳… وعدہ کرے تو خلاف کرے۔ ۴… لڑے تو بیہودہ گوئی کرے۔ ۵… مرزا قادیانی کی کتابوں کے مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو ان چاروں امور میں اچھی خاصی دسترس تھی۔ سچ ہے: ہرچہ درآوند است ہماں مے تراود