احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
’’امایاتینّٰکم منی ہدی (بقرۃ:۳۸)‘‘ {اگر تمہارے پاس ہدایت آئے۔} ’’فلا یظہر علی غیبہ احدا الا من ارتضیٰ من رسول (جن: ۲۶، ۲۷)‘‘ {اﷲ تعالیٰ اپنے غیب( احکام غیبیہ) پر کسی کو مطلع نہیں کرتا۔ مگرجس کو رسول پسند فرمائے۔} یہ وعدہ جو کتابیں، ہدایت، غیب، آیات، رسولوں کے بھیجنے کا کیا گیا تھا۔ اﷲ تعالیٰ نے پورا کر دیا اور سب سے آخر ایک جامع واضح اورمحفوظ شریعت دے کر حضرت محمدﷺ کو مبعوث فرمایا اور سارے جہان کے لئے ان کی اتباع لازم قرار دی اورقیامت تک کے لئے ان کی شریعت کو واجب الاتباع قراردیا۔ عموم رسالت کے دلائل ۱… ’’وما ارسلناک الا کافۃ للناس (سبا:۲۸)‘‘ {ہم نے تجھے سب لوگوں کے لئے بھیجا ہے۔} ۲… ’’وما ارسلناک الا رحمۃ للعٰلمین(انبیائ:۱۰۷)‘‘ {ہم تجھے اس لئے بھیجا ہے کہ سارے جہاں پر رحم کریں۔} ۳… ’’تبارک الذی نزّل الفرقان علے عبدہ لیکون للعالمین نذیرا (فرقان:۱)‘‘{منبع الخیر والبرکات وہ ہستی ہے جس نے اپنے بندے پر فرقان نازل کیا تاکہ سارے جہان کے لئے نذیر بنے۔ ۴… ’’قل یا ایھاالناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعا (اعراف:۱۵۸)‘‘ {کہو اے لوگو! میں تم سب کی طرف اﷲ کا رسول ہوں۔} ۵… ’’قل للذین اوتوا الکتاب والامیین اسلمتم فان اسلموا فقدا ہتدوا (آل عمران :۲۰)‘‘{جن کے پاس آسمانی کتاب ہے اور جن کے پاس نہیں۔ ان کوکہو کہ کیا تم مسلمان ہونے والے ہو اگر مسلمان ہو جائیں تو ہدایت پا لیں گے۔} ۶… ’’ومن یکفربہ من الاحزاب فالنار موعدہ (ھود:۱۷)‘‘ {جو فریق اس کتاب (قرآن) سے کفر کرے۔ اس کا ٹھکانا آگ ہے۔} یعنی جو مسلمان نہ ہو وہ جہنمی ہے۔ ۷… ’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ ویغفرلکم ذنوبکم واﷲ غفور رحیم، قل اطیعو اﷲ والرسول فان تولوا فان اﷲ لایحب الکافرین (آل عمران:۳۱،۳۲)‘‘ {کہو اگر تم اﷲ سے محبت کرتے ہو تو میر ی اتباع کرو۔ تم