احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
وفات مسیح علیہ السلام پر تیرھویں دلیل کی بیخ کن تردید اعتراض مولانا احمد علی قادیانی ’’واذ اخذ اﷲ میثاق النّبیین لما اتیتکم من کتاب وحکمۃ ثم جاء کم رسول مصدقا لما معکم لتؤمنن بہ ولتنصرنہ قال ئاقررتم واخذتم علی ذالکم اصری قالوا أقررنا قال فاشھدواوانا معکم من الشاہدین (آل عمران:۸۱)‘‘یعنی جب اﷲ تعالیٰ نے تمام رسولوں سے اقرار لیا کہ کچھ میں نے تمہیں کتاب اور حکمت سے دیا ہے۔ پھر اس کے بعد تمہارے پاس رسول آئے جوتصدیق کرنے والا ہو۔ اس کی جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس کے اوپر ایمان لاؤ گے اور اس کی مدد کرو گے۔ فرمایا کیا تم اس کا اقرار کرتے ہو؟ اور میرے عہد کا بوجھ لیتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقرار کرتے ہیں۔ فرمایا تو اب گواہ رہو اور میں تمہارے ساتھ گواہ ہوں اور جو کوئی اس کے بعد پھر جائے گا تو وہ فاسق ہے۔ اس آیت کریمہ سے ظاہر ہے کہ جو نبی بھی آنحضرتﷺ کی بعثت کے وقت زندہ ہو۔ اس کو آنحضرتﷺ پر ایمان لانا اور آپ کی مدد کرنا واجب ہے۔ ورنہ وہ فاسق کہلائے گا۔ پھر کیا کوئی حیات مسیح کا قائل یہ ثابت کر سکتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آنحضرتﷺ کی بیعت سے مشرف ہوئے۔ایمان لائے اورجنگوںوغیرہ میں آپؐ کی مدد کی۔ اگر نہیں تو پھر آپ کو وفات یافتہ ماننا ہوگا۔ یا ’’فاسق‘‘ یہ کہ آنحضرتﷺ کی بعثت کے وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے تو بموجب اس پختہ اقرار کے ضرور آنحضورﷺ کے دست مبارک پر بیعت کرتے۔‘‘ (نصرۃ الحق ص۱۲۴ مصنفہ احمد علی شاہ قادیانی) دوئم… دوسرے اس آیت اور اس کی تفاسیر سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہر ایک نبی سے پچھلے آنے والے نبی کے متعلق یہ پختہ عہد و اقرار لیا گیا تھا کہ اگر وہ نبی زندہ ہو توخود اس پر ایمان لائے اور اپنی امت کو حکم دے جائے کہ وہ اس آنے والے نبی پر ایمان لائے اور سورہ الاحزاب میں یہ بھی فرمایا ہے’’واذاخذنا من النّبیین میثاقھم ومنک ومن نوح وابراہیم وموسیٰ و عیسی ابن مریم واخذنامنھم میثاقا غلیظا (الاحزاب:۷)‘‘ یعنی یاد کرو جب ہم نے تمام نبیوں سے پختہ عہد و پیمان لیا۔ یعنی تم سے اور نوح علیہ السلام سے اور ابراہیم اورموسیٰ اور عیسیٰ ابن مریم علیہم السلام وغیرہ سب سے پختہ عہد لیا تھا۔ گویا نوح علیہ السلام سے اس لئے عہد لیا گیا تھا کہ ان کے بعد بھی نبی آنے والا تھا۔ ابراہیم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام سے بھی اسی لئے عہد لیا گیا تھا کہ ان کے بعد بھی نبی آنے والا تھا۔ لیکن اگر سیدنا