احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
غلط استناد کرے اور محض مصلح موعود اور مامور من اﷲ ہونے کی بنا پر اپنے ان غلط استناد کو لوگوں سے منوانا چاہے تو حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس ’’فساد فی الارض‘‘ کو روکے اور جس طرح وہ اسمبلی سے اوقاف بل منظور کرا رہی ہے۔ اسی طرح وہ اسمبلی میں ایسی انجمنوں کی تنظیم اور نگرانی کابھی بل لائے۔ جن کے ذریعے سادہ لوح اور زود اعتقاد لوگوں سے چندہ بٹور کر اس قسم کی گمراہیاں پھیلائی جاتی ہیں۔ ایک مصلح موعود اورمامور من اﷲ کو کوئی حق نہیں کہ وہ اپنے کئی سو مربعہ زمین بچانے کے لئے اسلام کے نام کو اس طرح ملوث کرے اور دنیا کے سامنے اسلام کو جلد مٹنے والے جاگیرداروں اور زمینداروں کا حامی ثابت کرے۔ یہ اسلام کی توہین ہے۔ نعوذباﷲ! قرآن مجید کی توہین ہے اور اسلام کے ساتھ سب سے بڑی دشمنی ہے۔ ضرورت ہے کہ ہماری حکومت اس قسم کے مامور من اﷲ اور مصلحین موعود کو کھلی چھٹی نہ دے او ر جس طرح برطانوی حکومت کے دور میں کبھی کبھی کوئی ایمرسن یا کوئی ڈپٹی کمشنر بلکہ اے،ڈی، ایم ان، خلیفۃ اﷲ فی الارض کو بتادیا کرتا تھا کہ حضرت! آپ کی یہ حیثیت ہے اس سے آپ تجاوز نہ کریں۔ اسی طرح اب بھی انہیں یہ تلخ حقائق گوش گزار کر دیئے جائیں اس میں جماعت احمدیہ کا بھی فائدہ ہے اور حکومت کو بھی آنے والے فتنوں سے نجات مل جائے گی۔‘‘ (روزنامہ آفاق لاہور یکم جنوری ۱۹۵۲ئ) سامرین مغرب کا پاکستان میں مرزائیت کی فتنہ پردازیوں پر تکیہ برادران ملت!تحریک مرزائیت سامرین مغرب کی طرف سے تحریک اسلامی کا سوچا بچاراہوا جواب ہے۔ یہ کفر کا دست شمشیر افگن نہیں، بلکہ دام صید شکار ہے۔ وہ تلواروں سے جسم اسلامی کو مجروح کر سکتاتھا۔ لیکن خلش جراحت پر مسکرا دینے والی روح اسلامی کا کیا علاج تھا۔ مرزائیت روح اسلامی کو مفلوج اور مجروح کرنے کی تدبیر ہے۔ حضرت علامہ اقبالؒ نے بہاء اﷲ ایرانی اور غلام احمد قادیانی کے متعلق کیا خوب کہا ہے: اوزایراں بودوایں ہندی نژاد اوز حج بیگانہ وایں از جہاد تاجہادوحج نہ ماندازواجبات رفت جاں از پیکر صوم و صلوٰۃ روح چوں رفت از صلوٰۃ واز صیام فرد ناہموار و ملت بے نظام سینہ ہااز گرمی قرآن تہی از چنیں مرداں چہ امید بہی