احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
ان عبارات میں تصریح ہے کہ مرزا قادیانی ایسے شخص کو جو ان کی رسالت کا کلمہ نہیں پڑھتا، کافر سمجھتے ہیں۔ ان کے نزدیک وہ مرزا قادیانی کو سچا نہ ماننے سے ایسا ہی کافر ہوجاتا ہے جیسا اسلام کے انکار اور خدا اور رسول کے نہ ماننے سے ۔ مرز اقادیانی اپنی جماعت کو ہدایت کرتے ہیں کہ جو مرزا قادیانی کی تصدیق رسالت نہیں کرتا ہرگز اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ جو ان کی تکفیر و تکذیب کرتا ہو یا ان کے معاملہ میں بالکل خاموش ہو۔ نہ تصدیق کرے نہ تکذیب۔ پھر ہم کیونکر مان سکتے ہیں کہ ٹریکٹ لکھنے والا (مولوی محمدعلی ایم۔اے) اس دعویٰ میںسچا ہے کہ وہ مرزا قادیانی کو نبی ورسول نہیں مانتا یا ان کے نہ ماننے والوں کو مسلمان سمجھنا اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز قرار دیتاہے۔ لاہوری احمدی جماعت کے عقائد اب ہم ان عقائداحمدیہ (مرزائیہ) پر جو انہوں نے اپنے ٹریکٹ میںلکھے ہیں، بالترتیب روشنی ڈالتے ہیں۔ عقیدہ نمبر۱… ’’ہم اﷲ تعالیٰ کی توحید پر اور محمد رسول اﷲﷺ کی رسالت پر ایمان لاتے ہیں۔‘‘ ہم کہتے ہیں کہ یہ محض غلط ہے۔ اگر آپ اﷲ کی توحید کے قائل ہوتے تو مرزا قادیانی کے حسب ذیل کلمات شرک کی تکذیب کرتے۔ مرزا قادیانی کے مشرکانہ کلمات ۱… ’’انت منی وانامنک‘‘(تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے۔) (دافع البلاء ص۶، خزائن ج۱۸ص۲۲۷) ۲… ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘(تو بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔) (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ص۸۹) ۳… ’’انت من مائنا وھم من فشل‘‘ (تو میرے پانی سے ہے اور دوسرے خشکی سے۔) (اربعین نمبر۳ص۳۴، خزائن ج۱۷ص۴۲۳) ۴… ’’الارض والسماء معک کماھومعی‘‘(زمین وآسمان تیرے(مرزاکے) تابع ایسے ہی ہیں جیسے(خداکے) تابع ہیں۔) (حقیقت الوحی ص۷۵، خزائن ج۲۲ص۷۸) ۵… ’’یتم اسمک ولا یتم اسمی‘‘(تیرا’’مرزا‘‘ کا نام کامل ہوگا اور میرا (خداکا) نام ناتمام ناقص رہے گا۔) (اربعین نمبر۲ص۶،خزائن ج۱۷ص۳۵۳)