احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مرزائیت کے ناپاک ارادے، حکومت پاکستان اور مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ جناب غلام نبی میرناسکؒ M یاد رکھئے مرزائی مغربی استعمار کے ایجنٹ اور اس کی پیدا کردہ ایک سیاسی جوڑ توڑ کرنے والی جماعت ہے۔ جس نے مذہب کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے تاکہ وہ اس طرح اپنے سیاسی منصوبوں کو ’’رویائ‘‘ ، ’’کشف‘‘ اور ’’الہام‘‘ کی صورت میں شائع کر سکے اور وقت پڑنے پر عذر کی گنجائش بھی رہے۔ اب میں حکومت پاکستان اور مسلمانان پاکستان کی توجہ مرزائیوں کے سردار مرزا بشیر محمود کے چند تازہ ’’رویائ‘‘ و ’’کشوف‘‘ کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو اس نے ۲۷؍جنوری ۱۹۵۱ء کو بمقام ’’ربوہ‘‘ (چناب نگر) بیان کئے اور جن کو محمد یعقوب مولوی فاضل نے مرتب کیا اور جو روزنامہ ’’الفضل‘‘ مورخہ یکم فروری ۱۹۵۱ء میں دوسرے صفحہ پر شائع ہوئے۔ اس صفحے پر تین ’’رؤیا‘‘ یا ’’کشوف‘‘ ہیں اور تینوں سیاسی اتار چڑھاؤ سے متعلق ہیں۔ پہلے رؤیا یا کشف میں ایران میں روسی غلبے کے متعلق پیش گوئی کر کے کمیونسٹوں کی دلجوئی کی کوشش کی گئی ہے۔ دوسرا رؤیا یا کشف جس کے شروع میں یہ الفاظ ہیں کہ:’’میں نے دیکھا کہ میں ایک جگہ پر ہوں اور گویا میرے ساتھ ریاست قنوج کے کچھ امراء باتیں کر رہے ہیں۔ میںسمجھتا ہوں کہ ان کا سردار یا خود راجہ جے چند راجہ قنوج ہے یا اس کا بڑا وزیر۔‘‘ مرزائی جماعت کی بھارتی حکومت کے ساتھ سازباز کی غمازی کرتا ہے۔ تیسرا رؤیا یا کشف ہی دراصل وہ منصوبہ ہے۔ جو پاکستان میں ۱۹۵۱ء میں رونما شدہ ہولناک سازش او ر قتل شہید ملت لیاقت علی خان مرحوم کے واقعات اور نتائج کو بے نقاب کرتا ہے۔ اس کے الفاظ مندرجہ ذیل ہیں۔ ’’میں نے دیکھا کہ مجھے کوئی شخص کہتا ہے کہ فلاں شخص نے فلاں صوبہ کے افسر سے چارج لے لیا ہے۔ میں دونوں آدمیوں کو جانتا ہوں۔ لیکن صوبہ کا افسر تو مجھے یاد رہ گیا ہے اور دوسرے آدمی کا نام مجھے یاد نہیں رہا۔ مگر مصلحتاً میں اس صوبہ کے افسر کا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔ خواب میں،میں حیران ہوں کہ ابھی تو ان کے چارج دینے کا وقت نہیں آیاتھا۔ انہوں نے چارج