احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اﷲ تعالیٰ نے آسمان پر بلاشک زندہ رکھا ہوا تھا۔ اب دنیا میں آسمان سے نازل ہو کر آئے ہیں وہ ضرور ضرور عیسیٰ علیہ السلام کے منکروں پر قیامت تک حسب وعدہ اﷲ تبارک وتعالیٰ کے غالب رہیں گے۔(انشاء اﷲ) اس لئے آپ کی پیش کردہ آیت وفات مسیح علیہ السلام پرمذکورہ بالا واقعات کے لحاظ سے غلط ثابت ہوئی۔ خلاصہ کلام تفسیر درمنثور اور کنزالعمال اور تفسیر خازن اور تفسیر کبیر اور تفسیر ابن عباس اور تفسیر ابن کثیر اور تفسیر خازن اور تفسیر ابی السعود اور تفسیر بحر محیط اور ان کے علاوہ جناب حکیم نور الدین کے حوالہ جات سے اظہر من الشمس ہے کہ حضرت ابن مریم آخری زمانہ میں آسمان سے ضرور نازل ہوں گے اور تمام اہل کتاب ان پر ایمان لے آئیں گے۔ حیات مسیح کی آٹھویں دلیل ’’عن عبداﷲ ابن عمرؓ قال قال رسول اﷲﷺینزل عیسیٰ ابن مریم الی الارض فیتزوج ویولدلہ ویمکث خمساواربعین سنۃ ثم یموت فید فن معی فی قبری فاقوم انا وعیسیٰ ابن مریم فی قبرواحد بین ابی بکر و عمر (مشکوٰۃ شریف ص۴۸۰)‘‘ {حضرت عبداﷲ بن عمرؓ سے روایت ہے رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زمین کی طرف نازل ہوں گے۔ پس بیوی کریں گے اور صاحب اولاد ہوں گے۔۴۵ سال زندہ رہ کرپھر فوت ہوں گے اور میری قبر میں میرے نزدیک دفن ہوں گے۔ میں اور حضرت عیسیٰ بن مریم ایک ہی جگہ سے ابی بکرؓ اورعمرؓ کے درمیان سے اٹھیں گے۔ مولانا احمد علی قادیانی! اس حدیث سے چند وجوہ کے ساتھ حضرت عیسیٰ کا بجسد عنصری اس وقت تک زندہ رہنا ثابت ہے۔ مولانا احمدعلی صاحب! اگر تمہارے خیال کے مطابق حضرت ابن مریم علیہ السلام فوت ہو چکے ہیں اور ان کی جگہ جناب مرزا غلام احمد قادیانی مثیل مسیح ہو کر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے آئے ہیں تو کیا وہ رسول اﷲﷺ کے فرمان کے مطابق زمین میں ۴۵ سال حکمران رہے؟ اور مدینہ شریف میں رسول اﷲﷺ کے مقبرہ کے اندر دفن ہوئے؟ ہرگز نہیں۔ تو معلوم ہوا کہ فی الحال حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں۔ قریب قیامت آسمان سے نازل ہو کر اس زمین میں ۴۵ سال زندہ رہ کر پھر فوت ہوںگے اور دفن ہوں گے بیچ مقبرہ رسول اﷲﷺ کے۔