احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
جواب اہل اسلام او ر مرزا غلام احمدقادیانی مولانا احمد علی صاحب!یہ آپ کا باطل خیال ہے کہ اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت عیسائیوںپرکسی صورت ظاہر کر دی جائے تو ان کا مذہب دنیا سے رخصت ہو جائے گا۔ حالانکہ عیسائی شروع سے اس بات کے قائل ہیں کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو سولی پر چڑھا کر مار دیا۔ یعنی وہ ہمارے گناہوں کا کفارہ ہو گئے جبکہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت کو خود تسلیم کرتے ہیں۔ پھر ان کامذہب کیوں ترقی کرتا گیا؟مولانا صاحب ، یہودی اور عیسائی تو دونوں مذہب اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہو چکے۔ پھر آپ کا یہ کہنا کہاںتک درست ہو سکتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ ماننے سے عیسائیت کی ترقی ہوئی۔ حقیقتاً آپ نے جناب مرزا قادیانی کی کتب کا مطالعہ نہیں کیا۔ ورنہ معلوم ہو جاتا کہ عیسائیت کوترقی کیونکر حاصل ہوئی؟ آئیے میں جناب مرزا قادیانی کی زبانی تصدیق کرا دوں کہ عیسائیت کی ترقی عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ ماننے سے نہیں بلکہ آپ کو مصلوب ماننے سے ان کے دین کی ترقی ہوئی۔ حضرت مسیح علیہ السلام کومصلوب ماننے سے عیسائیت کی ترقی از مرزا غلام احمدقادیانی ’’یاد رہے کہ عیسائی مذہب اس قدر دنیا میں پھیل گیا ہے کہ صر ف آسمانی نشان بھی اس کے زیر کرنے کے لئے کافی نہیںہو سکتے۔کیونکہ مذہب کو چھوڑنا بڑا مشکل امر ہے۔ لیکن یہ صورت کہ ایک طرف تو آسمانی نشان دکھائے جائیں اور دوسرے پہلو میں ان کے مذہب اور ان کے اصولوں کا واقعات حقہ سے تمام تانا بانا توڑ دیا جائے اورثابت کردیا جائے کہ حضرت مسیح کا مصلوب ہونا اور پھر آسمان پر چڑھ جانا دونوںباتیں جھوٹ ہیں(یعنی مردہ آسمان پر کیسے چڑھ سکتا ہے) یہ طرز ثبوت ایسی ہے کہ بلاشبہ اس قوم میں ایک زلزلہ پیدا کر دے گی۔ کیونکہ عیسائی مذہب کا تمام مدار کفارہ پر ہے اور کفارہ کا تمام مدار صلیب پر او ر جب صلیب ہی نہ رہی تو کفارہ بھی نہ رہا اور جب کفارہ نہ رہا تو مذہب بنیاد سے گر گیا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۲۲،خزائن ج۱۵ص۱۶۸،۱۶۹)