احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
۶… ’’جب تک کہ طاعون دنیا میں رہے۔ قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے خدا محفوظ رکھے گا۔ کیونکہ یہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۰، خزائن ج۱۸ص۲۳۰) ۷… ’’میںآدم ہوں، میں نوح ہوں، میں ابراہیم ہوں، میں اسحاق ہوں، میں یعقوب ہوں، میں اسمٰعیل ہوں، میں موسیٰ ہوں، میں داؤد ہوں، میں عیسیٰ بن مریم ہوں، میں محمدﷺ ہوں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۸۵، خزائن ج۲۲ص۵۲۱) ان عبارات کو پڑھ کر ایک ادنیٰ فہم کا انسان بھی سمجھ سکتا ہے کہ مرزا قادیانی خود کو نبی و رسول کہتے ہیں۔ پھر لاہوری احمدی جماعت مرزا قادیانی کو سچا اور ان کی تصانیف کو درست مان کر اس سے ہرگز انکار نہیں کر سکتی کہ وہ ان کو نبی و رسول مانتے ہیں۔ مرزا قادیانی اپنے نہ ماننے والوں کو کیا کہتے ہیں مرزا قادیانی نے اپنی کتابوں میں یہ بھی تصریح کر دی ہے کہ جو ان کا انکار اور تکفیر و تکذیب کرے یا ان کی صداقت میں اس کو تردد ہو وہ کافر ہے۔ اس کے پیچھے نماز درست نہیں ہے۔ حوالجات ذیل ملاحظہ کیجئے۔ ۱… ’’پس یاد رکھو کہ جیسا کہ خدا نے مجھے اطلاع دی ہے۔تمہارے پر حرام اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر اور مکذب یا مترود کے پیچھے نماز پڑھو۔‘‘ (اربعین نمبر۳ص۲۸، خزائن ۱۷ص۴۱۷) ۲… ’’سوال ہوا کہ کسی جگہ امام حضور(مرزا) کے حالات سے واقف نہیں تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں یا نہیں۔ فرمایا تمہارا فرض ہے کہ اسے واقف کرو۔ پھر اگر تصدیق کرے تو بہتر، ورنہ اس کے پیچھے اپنی نماز ضائع نہ کرو اور اگر کوئی خاموش رہے نہ تصدیق کرے نہ تکذیب کرے تو بھی وہ منافق ہے۔اس کے پیچھے نما ز نہ پڑھو۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ص۲۸۴) ۳… ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ خدا اور رسول کو نہیںمانتا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۶۳،خزائن ج۲۲ص۱۶۸) ۴… ’’کفر دو قسم ہے۔ اول یہ کفر کہ ایک شخص اسلام سے انکار کرتا ہے اور آنحضرتﷺ کو خدا کا رسول نہیں مانتا۔ دوسرا یہ کفر کہ مثلاً وہ مسیح موعود کو نہیں مانتا… پس اس لئے کہ وہ خدا و رسول کے فرمان کا منکر ہے،کافر ہے اور اگر غور سے دیکھا جائے تو یہ دونوں قسم کے کفر ایک ہی قسم میں داخل ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۷۹، خزائن ج۲۲ ص۱۸۵)