احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اس موقع پر تین دعوے مرزا قادیانی کے لکھنا ضروری ہیں۔ایک تو یہ ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ ’’میرا یعنی مجھ مسیح موعود کا دنیا میں بھیجا جانا اسلامی عمارت کی تکمیل کے لئے ضروری تھا۔‘‘ خدا تو قرآن کریم میں اپنے رسول پاکﷺ کو مخاطب فرما کر یہ ارشاد فرماتا ہے:’’الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی (المائدہ:۳)‘‘{تمہارا دین آج کے روز میں نے تمہارے لئے کامل کیا اور میں نے اپنی نعمت تمہارے اوپر تمام کی۔} مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ جب تک میں مسیح دنیا میں نہ آتا، اسلامی عمارت ہی مکمل نہ ہوتی۔ ببیں تفاوت رہ از کجاست تابکجا۔ یہ تو اﷲ سے لڑنا ہے۔ اﷲ تعالیٰ یہ فرمائے کہ میںنے تمہارے دین کو تمہارے لئے کامل کر دیا۔ لیکن عجب ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے معاذ اﷲ جھوٹ کہا اور تیرہ سو برس تک دین کی عمارت کو نامکمل رکھ کر پہلے سے یہ فرمادیا کہ میں نے تمہارے دین کو کامل کردیا اور اب تیرہ سو برس بعد مرزاقادیانی کو بھیج کر دین کی عمارت کو کامل کیا اور اب تک دین کی عمارت ناکامل پڑی تھی۔ خدا نے اتنے بڑے پیغمبر سرور الانبیاء محمدمصطفیﷺ کو خاتم النّبیین کالقب دے کر دنیا میں بھیجا اور پھر بھی دین کی عمارت مکمل نہ ہوئی اور یہ عمارت ٹوٹی پھوٹی حالت میں چھوڑ کر سرور عالمﷺ ہم سے رخصت ہوئے اور مرزا قادیانی نے آکر اس کو مکمل کیا اور بے چھت کی عمارت کو اپنی ظلی نبوت سے سایہ دار بنادیا۔ کیا مرزا قادیانی سے خدا ہمکلام ہوتا تھا؟ کیا خوب ، مرزا قادیانی کا دوسرا دعویٰ یہ ہے کہ ’’خدا مجھ سے ہمکلام ہوتا ہے۔جس بناء پر میں اپنے تئیں نبی کہلاتا ہوں۔ وہ صرف اس قدر ہے کہ میں خداتعالیٰ کی ہمکلامی سے مشرف ہوں اور وہ میرے ساتھ بکثرت بولتا ہے اور کلام کرتا ہے اور میری باتوں کا جواب دیتا ہے اور بہت سی غیب کی باتیں میرے پر ظاہر کرتا ہے اورآئندہ زمانوں کے راز میرے پر کھولتا ہے۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص۲۷۰،۲۷۱) اس سے قبل مرزا قادیانی نے اشتہار (مورخہ ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰) میں بھی اسی طرح لکھا تھا جس طرح پنجاب کے اشتہار دینے والے تاجر اشتہار میں گاہکوں کی ترغیب کے لئے اشتہار لکھ دیاکرتے ہیںکہ لومال لٹا دیا ہے۔‘‘ اسی طرح مرزاقادیانی نے بھی نبوت لٹوا دی۔ جس کا جی چاہے تشریعی نبی کی کامل پیروی کرے اور کوڑیوں کے مول ظلی نبوت لوٹ لے۔ ہم اپنے ناظرین کو مرزا قادیانی کے اس فقرہ کی طرف توجہ دلاتے ہیں اور امید کرتے