احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
(الجمعہ:۲)‘‘{بھیجا بیچ اَن پڑھوں کے رسول ان میں سے جو پڑھتے ہیں اوپر ان کے نشانیاں اس کی (یعنی اﷲ تعالیٰ کی) اور پاک کرتے ہیں ان کو اور سکھاتے ہیں ان کو کتاب یعنی قرآن کریم اور حکمت یعنی سنت۔} لہٰذا ان تمام پیش کردہ آیات میں کتاب سے مراد قرآن کریم اور حکمت سے مراد سنت رسول اﷲﷺ ہی ہے۔ پس مطلب صاف ظاہر ہو گیا کہ اﷲ تعالیٰ نے حضر ت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی کتاب اور حکمت سکھانے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔ توراۃ اورانجیل تو پہلے سکھائی گئی تھی۔ اب نازل ہونے کے وقت قرآن کریم اور سنت رسول اﷲﷺ کا علم بھی حاصل کر کے اس دنیا میں تشریف لائیں گے۔ پس آیت پیش کردہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات جسمانی ’’الیٰ الان‘‘ اور نزول ’’من السمائ‘‘ کے بارہ میں نص قطعی ہے۔ وفات مسیح علیہ السلام پر آٹھویں دلیل کی بیخ کن تردید اعتراض مولانا احمد علی قادیانی ’’وجعلنی مبارکاً این ماکنت واوصانی بالصلوٰۃ والزکوٰۃ مادمت حیا (مریم:۳۱)‘‘ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے مجھے لوگوں کے لئے بابرکت بنایا ہے۔ خواہ میں کہیں بھی رہوں اور مجھے نماز پڑھنے اورزکوٰۃ دینے کی تاکید فرمائی ہے۔ جب تک کہ میں زندہ رہوں۔ اب آپ آسمان پرکون سی نماز پڑھتے ہیں اورقبلہ کون سا ہے۔ کیونکہ اگر آپ عیسائیوں والی نماز پڑھتے ہیں تو خدا تعالیٰ فرماتا ہے ’’ومن یبتغ غیر الاسلام دینا فلن یقبل منہ (آل عمران:۸۵)‘‘یعنی اب اسلامی عبادت کے سوا کوئی اور عبادت مقبول ہی نہیں اور کہا جائے کہ آپ مسلمانوں والی نماز پڑھتے ہیں تو بتایا جائے کہ آپ نے یہ نماز کب اور کس سے اور کیسے سیکھی؟ آپ کو جب تک زندہ ہیں زکوٰۃ کی ادائیگی کا بھی حکم ہے۔ سو آپ آسمانوں پر زکوٰۃ کس کو دیتے ہیں اور اس وقت آپ پر زکوٰۃ کی ادائیگی واجب بھی ہے کہ نہیں؟‘‘ (نصرۃ الحق ص۱۱۴، ۱۵ مصنفہ احمد علی شاہ قادیانی) جواب اوّل ’’الارضون سبع فی کل ارض نبی کنبیکم (طبری)‘‘(تجرید الاحادیث ص۱۳ حدیث نمبر ۲۵۵۵ مطبوعہ گیلانی اسٹیم پریس لاہور)یعنی زمینیں سات ہیں جس طرح تمہارے نبی