احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اندر پیدا ہو جائے گا۔ اس میعاد سے تخلف نہیںکرے گا۔ لیکن تیسرا اشتہار جو مرزا قادیانی کی طرف سے ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کو جاری ہوا، اس کی الہامی عبارت ذوی الوجوہ اور کچھ گول گول ہے اور…الہامات ربانی کی عبارتیں اس پایہ اور عزت کی ہوتی ہیں جن کے لفظ لفظ پر بحث کرنا چاہئے۔ سو الہامی عبارت میں ’’اس‘‘ کا لفظ متروک ہونا صریح بتلا رہا ہے کہ اس جگہ حمل موجودہ مراد نہیں لیا گیا اور اس فقرہ کے دو معنی ہیں۔ تیسرے اور کوئی ہو ہی نہیں سکتے۔ اول یہ کہ یہ مدت موجودہ حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ یعنی ۹ برس سے کیونکہ اس خاص لڑکے کے حمل کے لئے وہی مدت موعود ہے(توپھر لوگوں کی طرف سے نو برس کی لمبی میعاد پر نکتہ چینی کے پیش نظر جناب الٰہی میں مرزا قادیانی کی دوبارہ توجہ کا کیا نتیجہ؟ بخاری) دوسرے یہ معنی کہ مدت معہودہ حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ سو مدت معہودہ حمل کی اکثر طبیبوں کے نزدیک ڈھائی برس بلکہ بعض کے نزدیک انتہائی مدت حمل تین برس بھی ہے۔‘‘ (اشتہار واجب الاظہار منجانب سید عباس علی ۸؍جون ۱۸۸۶، مجموعہ اشتہارات ج۱ص۱۲۸) خدا خدا کر کے مرزا قادیانی کے گھر’’وہ لڑکا‘‘ پیدا ہوا اور مرزا قادیانی نے اشتہار دیا۔ ۶… ’’اے ناظرین! میں آپ کو بشارت دیتا ہوں کہ وہ لڑکا جس کے تولد کے لئے میں نے اشتہار ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء میں پیش گوئی کی تھی۔ آج ۱۶؍ذی العقدہ ۱۳۰۴ھ مطابق ۷؍اگست ۱۸۸۷ء میں رات کے ڈیڑھ بجے وہ مولود مسعود پیدا ہوگیا۔‘‘ (اشتہار خوشخبری مورخہ ۷؍اگست ۱۸۸۷ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ص۱۴۱) اس پسر مسعود ومعود (بشیر احمد) کے بعد ایک مزید لڑکے کا وعدہ ہوتا ہے۔ مرزاقادیانی لکھتا ہے: ایک اور لڑکا محمود احمد ۷… ُُ’’سب ضرورتوں کو خداتعالیٰ نے پورا کر دیا تھا اولاد بھی عطا کی اور ان میں سے وہ لڑکا (بشیر احمد۔بخاری) بھی ہے۔ جو دین کا چراغ ہوگا۔ بلکہ ایک اور لڑکا ہونے کا قریب مدت تک وعدہ دیا جس کا نام محمود احمد ہوگا۔‘‘ (اشتہار ۱۵؍جولائی ۱۸۸۸ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۶۲)خدا کی قدرت دیکھئے کہ وہ معہود موعود بشیر احمد بقضائے الٰہی انتقال کر دیا۔ اس پر مرزا قادیانی نے یوں تحریر کیا۔