احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
ان اﷲ عزیز ذوانتقام (ابراہیم ع۷)‘‘{اے مخاطب تو ایسا خیال اور گمان ہرگز نہ کر کہ اﷲ تعالیٰ اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی کرے گا۔ اس میں شبہ نہیں کہ اﷲ زبردست بدلہ لینے والا ہے۔} مرزا قادیانی کی بعض جھوٹی پیش گوئیاں زلزلہ کی پیش گوئی ۱… پیش گوئی متعلقہ زلزلہ جو قیامت کا نمونہ ہوگا اور مرزا قادیانی کی زندگی میں آئے گا۔ مگر نہ آیا۔ پیش گوئی غلط نکلی۔ مرزا قادیانی (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۲۰،خزائن ج۲۱ ص۱۷۴، ۱۷۵)پر لکھتے ہیں: ’’قولہ (مولوی محمداکرام اﷲ صاحب کا اعتراض مندرجہ اخبار ’’پیسہ اخبار ۲۲؍مئی ۱۹۰۵ء آپ نے(مرزا قادیانی) اس الہام میں یہ بھی نہیں بتایا کہ زلزلہ سے مراد کیاہے؟ اقول… ظاہر وحی الٰہی میں زلزلہ کا لفظ ہے۔ مگر ایسا زلزلہ جو نمونہ قیامت ہوگا۔ بلکہ قیامت کا زلزلہ ہوگااور یہ کہ اس سے ہزارہا مکان گریں گے اور کئی بستیاں نابود ہو جائیں گی اور اس کی نظیر پہلے زمانہ میں نہیں پائی جائے گی۔ ناگہانی طور پر ہزارہا آدمی مر جائیں گے…پس بہرحال وہ معجزہ ہے۔ ہاں اگر وہ شدید آفت ظاہر نہ ہوئی جو دنیا میں ایک زلزلہ ڈال دے گی جو وحی الٰہی کے ظاہر الفاظ کی رو سے زلزلہ کے رنگ میں ہوگی یا کوئی معمولی امر ظہور میں آیا جس کو دنیا ہمیشہ دیکھتی ہے۔ جو خارق عادت اورغیر معمولی نہیں ہے اورجو سچ مچ قیامت کا نمونہ نہیں اور یا وہ حادثہ میری زندگی میں ظاہر نہ ہوا تو بیشک نقارہ بجا کر میری تکذیب کرو اور مجھے جھوٹا سمجھو۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ ص۲۰، خزائن ج۲۱ ص۱۷۴،۱۷۵، اپریل ۱۹۰۵ء کو لکھا گیا) مرزا قادیانی اس زلزلے کا موسم اور وقت بتاتے ہیں:’’پھر بہار آئی خدا کی بات پوری ہوئی۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ زلزلہ موعودہ کے وقت موسم بہار کے دن ہوںگے اور جیسا کہ بعض الہامات سے سمجھاجاتا ہے غالباً ’’وہ صبح کا وقت ہوگا یا اس کے قریب۔‘‘ (حاشیہ ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۷،خزائن ج۲۱ص۲۵۸) اور سنئے!’’آئندہ زلزلہ کوئی معمولی بات نکلی یا میری زندگی میں اس کا ظہور نہ ہوا تو میں خدا تعالیٰ کی طرف سے نہیں۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ ص۹۲،۹۳،خزائن ج۲۱ص۲۵۳) خلیفہ صاحب! فرمائیے کہ کیا مرزا قادیانی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی؟ اور ان کی زندگی