احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
بعد اس کے کہ اس کی اصلاح ہو گئی ہے۔} اﷲ کا تو یہ حکم ہے اور مرزا قادیانی نے دنیا میں فساد پھیلانے کی کوشش کی۔ جبکہ دنیا میں اصلاح ہو گئی تھی او ر مسلمان امن سے گزر رہے تھے۔ نہ معلوم خدا کومرزا قادیانی کیا جواب دیں گے جو اﷲ تعالیٰ کے صریح احکام کے خلاف اور رسول اکرمﷺ کے ارشاد کے خلاف فساد پھیلایا گیا۔ قادیانیوں کا ایمان اور ان کا کلمہ اب کیا ہو سکتا ہے؟ اب ایک اور امر جو بہت غور طلب ہے، وہ یہ ہے کہ مرزا قادیانی کے خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد نے جو الفاظ بیعت کے طبع کرائے ہیں۔ اس میں لکھا ہے ملاحظہ فرمائیں (ص۲۵،موسومہ عقائد احمدیہ) ’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰہ والسلام کے تمام دعاویٰ پر ایمان رکھوں گا۔‘‘ پہلے تو مجھے یہ اعتراض ہے کہ بشیر الدین کو خلیفہ کا خطاب دے کر ایک علیحدہ خلافت قائم کی گئی ہے۔ دوسرے مرزا قادیانی پرایمان لانا فرض کیا گیا ہے اور جو شخص مرزا قادیانی پر ایمان نہ لائے، وہ اس جماعت احمدیہ میں شریک نہیں ہو سکتا۔ وہ شخص اس قابل نہیں رہتا کہ اس کے پیچھے نماز جائز ہو۔ گویا مسلمان نہیں جو مرزا قادیانی پر ایمان نہ لائے۔ میرے فاضل دوست نے میرے سوال نمبر۸ کا جو جواب دیا ہے۔ اس میں صاف لکھا ہے کہ ’’مسیح موعود نبی اﷲ ہے اور نبی کا منکر کافر ہوتا ہے۔‘‘ اس جواب سے تو دنیا بھر کے چالیس کروڑ مسلمان سب کافر ٹھہر سکتے ہیں اور صرف پکے اور سچے یہی چٹکی بھر مسلمان ہیں جو مرزا قادیانی پر ایمان لا چکے ہیں۔ یا اﷲ ! یہ کیا غضب ہے کہ افغانستان، بلوچستان، ترکستان، عربستان، ایران، توران، بلخ، بخارہ،روم، شام، مصر،افریقہ ، چین اور جاپان کے ۴ کروڑ اور ہندوستان بھر کے چھ کروڑ مسلمان سب کافر اوربس قادیانی نبی پر ایمان لانے والے چٹکی بھر مسلمان جنت میں مزے کریں گے۔ یہ چالیس کروڑ مسلمان اپنے نبی کریمﷺ کے کیسے عاشق صادق ہوں مگر دوزخ میں جائیں گے اور جب تک مرزا قادیانی پر ایمان نہ لائیں، بہشت کی صورت نہ دیکھیں گے۔ اﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں یہ فرماتا ہے کہ ’’انما المؤمنون الذین آمنواباﷲ ورسولہ‘‘ وہ لوگ ایمان والے ہیں کہ ایمان لائے اﷲ پر اور اس کے رسول پر۔} لیکن بسا تعجب کہ قادیانی خلیفہ یہ کہتے ہیں اور مسلمانوں کو ترغیب دیتے ہیں کہ کہو ’’مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود علیہ الصلوٰہ والسلام کے تمام دعاوی پر ایمان رکھوں گا۔‘‘