احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
فقہ اکبر میں لکھتے ہیں:’’نزول عیسیٰ علیہ السلام من السماء حق کائن‘‘ یعنی عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنا حق اورثابت ہے۔ کیوں احمدیو! اب بھی مسلمانوں کو دھوکہ دو گے؟ مرزائی اعتراض… امام احمد؟ امام احمد بن حنبلؒ بھی وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے؟ جواب اعتراض سچ ہے یرقان کے مریض کو ساری چیزیں زردہی دکھائی دیتی ہیں اور بلی کو خواب میں چھچھڑے ہی نظر آتے ہیں۔ امام احمد بن حنبلؒ کی مسند میں تو بیسیوں حدیثیں حیات مسیح علیہ السلام کی موجود ہیں۔۔ جن سے امام موصوف نے مسئلہ حیات مسیح علیہ السلام و نزول مسیح علیہ السلام کو بڑی وضاحت سے ثابت کیا ہے۔ باوجود اس کے آپؒ کو قائل وفات گرداننا انتہا درجہ کی کذب بیانی و افتراء پردازی نہیںتو اورکیا ہے؟ افسوس صد افسوس! مرزائی حضرات حمیت مذہبی کی وجہ سے اتنے بڑے امامان دین پربھی جھوٹ بولنے اور بہتان باندھنے سے باز نہیں آتے۔ کل خدا کو کیا جواب دیںگے؟ امام ابن حزمؒ پر اتہام مرزائیوں نے عوام کو دھوکہ دینے کے لئے علامہ ابن حزم رحمۃ اﷲ علیہ پر بھی افتراء پردازی کی ہے کہ وہ وفات مسیح کے قائل تھے۔ حالانکہ وہ برابر حیات مسیح کے قائل تھے۔ چنانچہ اپنی کتاب (محلّی ج۱ص۹)میںرقمطراز ہیں:’’ان عیسیٰ بن مریم سینزل‘‘ یعنی بیشک عیسیٰ علیہ السلام عنقریب نازل ہوںگے۔ نیز (کتاب الفصل ج۱ص۱۸۰)میںہے:’’فکیف یستجیز لمسلم ان یثبت بعدہ علیہ السلام نبیا فی الارض حاشامااستثناہ رسول اﷲﷺ فی الاثار المسندۃ الثابۃ فی نزول بن مریم علیہ السلام فی اخر الزمان‘‘ یعنی کسی مسلمان کو کس طرح جائز ہو سکتا ہے کہ وہ محمد مصطفیﷺ کے بعد کسی کو زمین میں نبی مانے۔ الاّ اسے جسے خود رسولﷺ نے احادیث صحیحہ ثابتہ میں مستثنیٰ کر دیا ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام کے آخری زمانہ میں نازل ہونے کے بارے میں پھر لکھتے ہیں:’’واما من قال ان بعد محمد نبیا غیر عیسیٰ بن مریم فانہ لا یختلف اثنان فی تکفیرہ (کتاب مذکور ج۳ ص۲۴۹)‘‘ یعنی جو شخص اس کا قائل و معتقد ہو کہ محمدﷺ کے بعد سوائے عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے کوئی اورنبی بھی ہے(جیسے غلام احمد قادیانی وغیرہ) تو اس شخص کے کفر میں امت محمدیہ میں سے دو