احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
الجواب سوئم اﷲ کے پیارے نبی حضرت محمدﷺ نے دجال کے زمانے کا حال ایک روز بیان فرمایا کہ اس وقت غلے کی تکلیف اتنی ہو جائے گی کہ کھانے تک کے لئے ملنا بڑا محال ہو گا تو صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ اجمعین کی طرف سے سرکار عالیہ میں سوال کیا گیا۔ جو حسب ذیل ہے، ملاحظہ فرمائیں۔ ’’وعن اسماء بنت یزید قالت کان النبیﷺ فکیف بالمؤمنین یومیئذ قال یجزئھم مایجزی اھل السماء من التبسیح والتقدیس (رواہ احمد ج۶ ص۴۵۴)‘‘ یعنی روایت کرتی ہیں حضرت اسمائؓ نبی کریمﷺ نے فرمایا دجال کے زمانے میں غلے کا ملنا محال ہوگا۔ تو عرض کیا گیا کیونکر حال ہوگا اس وقت مسلمانوں کا ؟ آپﷺ نے فرمایا کفایت کرے گی وہ چیز ایمانداروں کو جو کفایت کرتی ہے آسمان والوں کو یعنی اﷲ کی تسبیح و تقدیس۔ مرزائیو! جبکہ یہ حال ہوگا اور مسلمان اﷲ کی عبادت پر مانند فرشتوں کے گزارہ کریں گے۔ تو کیا ابن مریم علیہ السلام کی عبادت میں مشغول ہوکر اس نفسانی خواہش کو پورا نہیں کرسکتے۔ حضرت علامہ جلال الدین سیوطیؒ فرماتے ہیں۔ الجواب چہارم محمدیؐ ’’وسئل الجلال السیوطی عن حیاۃ عیسی و مقرہ فقال ھو حی فی السماء الثانیۃ لا یاکل ولا یشرب ملا زم للتسبیح کالملائکۃ (مشارق الانوار عربی ص۱۷)‘‘ یعنی سوال کیا گیا حضرت جلال الدین سیوطیؒ سے بابت ابن مریم علیہ السلام کے۔ فرمایا وہ زندہ ہیں اوپر آسمان دوسرے کے، نہیں کھاتے اور نہیں پیتے۔ لازم ہے واسطے ان کے تسبیح جیسے ملائکہ کے لئے۔ مرزائیو! یہ تمہارا عقیدہ کے خلاف قرآن مجید و احادیث میں پایاگیا۔ لہٰذا ابن مریم خداکے فضل و کرم سے بلاشک زندہ ہیں۔ اعتراض تیرھواں مرزائی ’’قل سبحان ربی ھل کنت الابشراً رسولا(بنی اسرائیل:۹۳)‘‘ ’’کہہ دے میرا رب پاک ہے میں تو ہوں ایک بشر پیغام پہنچانے والا۔‘‘