احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مولانا احمد علی صاحب!آپ انجیل سے کافی حوالے پیش کرتے آرہے ہیں۔ آئیے، میں بھی تصدیق میں انجیل کو جناب کے سامنے پیش کرتاہوں، دیکھئے۔ ’’اور جب یسوع سردار کے گھر آیا اور بانسری بجانے والا اور بھیڑ کو غل مچاتے دیکھا تو کہا ہٹ جاؤ کیونکہ لڑکی مری نہیں ہے۔ بلکہ سوتی ہے وہ اس پر ہنسنے لگے مگر جب بھیڑ نکال دی گئی تو اس نے اندر جاکر اس کا ہاتھ پکڑا اور لڑکی اٹھی اور اس بات کی شہرت تمام علاقہ میں پھیل گئی اور جب یسوع وہاں سے آگے بڑھا تو دو اندھے اس کے پیچھے پکارتے ہوئے چلے کہ اے ابن داؤد ہم پر رحم کر۔ جب وہ گھر میں پہنچا تو وہ اندھے اس کے پاس آئے اور یسوع نے ان سے کہا کہ کیا تم کو اعتقاد ہے کہ میں یہ کر سکتا ہوں؟انہوں نے ان سے کہا کہ ہاں خداوند! تب اس نے ان کی آنکھیں چھو کر کہا کہ تمہارے اعتقاد کے موافق تمہارے لئے ہو اور ان کی آنکھیں کھل گئیں۔ ‘‘ (حوالہ انجیل متی باب ۹آیت ۲۳تا۳۰ مطبوعہ امرت پریس لاہور) مولانا صاحب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ان معجزوں کی کیفیت قرآن کریم و کتاب انجیل سے تو پیش کر آیا ہوں۔ اب آپ اپنے انڈین مسیح کی زبانی بھی سن لیجئے۔ چنانچہ مرزا قادیانی راقم ہیں۔ مسیح علیہ السلام کے معجزوں کے متعلق مرزا قادیانی کا باطل ایمان ’’یہ حضرت مسیح کا معجزہ پرندے بنا کر ان میں پھونک مار کر اڑانا، حضرت سلیمان کے معجزہ کی طرح صرف عقلی تھا۔ تاریخ سے ثابت ہے کہ ان دنوں ایسے امور کی طرف لوگوںکے خیالات جھکے ہوئے تھے کہ جو شعبدہ بازی کی قسم میں سے دراصل بے سود اور عوام کو فریفتہ کرنے والے تھے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۲، خزائن ج۳ص۲۵۴) ’’اس سے کچھ تعجب نہ کرنا چاہئے کہ حضرت مسیح علیہ السلام نے اپنے دادا سلیمان کی طرح اس وقت مخالفین کو یہ عقلی معجزہ دکھایا اور ایسا معجزہ دکھانا عقل سے بعید بھی نہیں۔ کیونکہ زمانہ حال میں بھی دیکھا جاتا ہے کہ اکثرصنّاع ایسی چڑیاں بناتے ہیںکہ وہ بولتی ہیں اور دم ہلاتی ہیں۔ سنا ہے بعض چڑیاں کل کے ذریعہ پرواز بھی کرتی ہیں۔ بمبئی اور کلکتہ میںایسے کھلونے بہت ملتے ہیں اور یورپ و امریکہ میں بکثرت ہیں اور ہر سال نئے نئے نکلتے ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۴، خزائن ج۳ص۲۵۵) ’’اور یہود تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معاملہ میں اوران کی پیش گوئیوں کے متعلق اور ایسے قوی اعتراض رکھتے ہیں کہ ہم بھی ان کا جواب دینے سے حیران ہیں۔ بغیر اس کے یہ کہہ