احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
دیں کہ ضرور عیسیٰ نبی ہیں۔ کیونکہ قرآن نے ان کو نبی قرار دیا ہے اوردلیل کوئی بھی اس کی نبوت پر قائم نہیں ہو سکتی۔ بلکہ ابطال نبوت پر کئی دلائل قائم ہیں۔ یہ احسان قرآن کا ان پر ہے کہ ان کو بھی نبیوں کے دفتر میں لکھ دیا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۱۳، خزائن ج۱۹ص۱۲۰) مولانا احمد علی صاحب! بقول مرزا غلام احمد قادیانی کے ہماری مکمل تسلی ہو گئی کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام کا آسمان پر چلا جانا کوئی مشکل امر نہیں کیونکہ آج بھی سائنسدان اس بات کا تجربہ کر رہے ہیں کہ زہرہ اور مشتری چاند وغیرہ میںجاکر وہاں کے حالات دیکھے جائیں۔ کیا تعجب ہے کہ ان کو بھی کئی مشکلوں کے بعد کامیابی نصیب ہو ہی جائے۔ (اب تو دنیا چاند ومریخ پر پہنچ چکی ہے۔ مرتب!) ’’واذ کففت بنی اسرائیل عنک اذ جئتھم بالبینت‘‘زیر آیت تفسیر خازن میں راقم ہیں:’’واذاکففت بنی اسرائیل عنک یعنی واذکر نعمتی علیک اذ کففت وصرفت عنک الیھود و منعتک منھم حین ارادوا قتلک اذجئتھم بالبیّنٰت یعنی باالدلالات الواضحات والمعجزات الباہرات التی ذکرت فی ہذا الایۃ وذلک ان عیسیٰ علیہ السلام لما اتی بھذا المعجزات العجیبۃ الباہرۃ قصد الیھود قتلہ مخلصہ اﷲ منھم ورفعہ الی السمائ‘‘ (تفسیر خازن ج۱ ص۵۳۹) ’’اور یاد کر اے عیسیٰ علیہ السلام! اس نعمت کو جو کی گئی تھی اوپر تیرے کہ جس وقت بند کئے تھے میں نے تجھ سے یہود اور روکا میں نے ان کو جبکہ ارادہ کیا تھا انہوں نے تیرے قتل کا، جب لایا تھا تو ان کے پاس دلائل واضح طور پر اور معجزات تھے چمکتے ہوئے، بیچ اس آیت کے ہے کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام لائے ان کے پاس عجیب عجیب معجزے تو ارادہ کیا یہودیوں نے قتل کرنے کا۔ پس نجات دی اﷲ تعالیٰ نے اس کو یعنی اٹھا لیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو طرف آسمان کے۔‘‘ ان تمام مذکورہ بالا حوالہ جات سے روشن ہوا کہ واقعی اﷲ تبارک وتعالیٰ نے حضرت ابن مریم علیہ السلام کویہودیوں کے قتل سے بچا کر آسمان پر اٹھالیا۔ آپ زندہ ہیں۔ وفات مسیح علیہ السلام پر پہلی دلیل کی بیخ کن تردید اعتراض مولانااحمد علی قادیانی ’’ولکم فی الارض مستقر ومتاع الی حین (البقرۃ:۳۶)‘‘ {تم اپنے