احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
یعنی اﷲ تعالیٰ بہتر سب سے تدبیریں کرنے والا ہے۔ مگر کفار کا یہی ایمان ہے کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام کو ہی مقتول اور مصلوب بنایا۔ مگر اﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں اس بات کی نفی کرتاہے۔ ’’وما قتلوہ وما صلبوہ ‘‘ وفات مسیح پر دوسری دلیل کی بیخ کن تردید اعتراض مولانا احمد علی قادیانی ’’یاعیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ (آل عمران:۵۵)‘‘یعنی اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے عیسیٰ! میں تجھ کو وفات دینے والا ہوں اور تیرا رفع کرنے والا ہوں۔ خلاصہ… اس آیت سے معلوم ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا رفع ان کی وفات کے بعد ہوا۔ لفظ ’’متوفیک‘‘ کے معنی حضرت ابن عباسؓ جیسے جلیل القدر صحابی نے ’’ممیتک‘‘ کئے ہیں۔ یعنی میں تجھے موت دینے والا ہوں جو کہ صحیح بخاری شریف (کتاب التفسیر ج۳ص۸۰)سے نقل ہے۔ اس کے علاوہ مولانااحمدعلی قادیانی نے باب تفعل سے چند آیتیں پیش کی ہیں، راقم ہیں: ۱… ’’والذین یتوفّون منکم (البقرۃ:۲۴۰)‘‘{اور جو لوگ کہ مر جاتے ہیں تم میں سے۔} ۲… ’’توفّنامع الابرار (آل عمران:۱۹۳)‘‘{اور مار ہم کو ساتھ نیک بختوں کے۔} ۳… ’’ثم یتوفاکم (النحل:۷۰)‘‘{پھر قبض کرے گا تم کو۔} ۴… ’’ومنکم من یتوفّی (الحج:۵)‘‘{اور بعض تم میں سے وہ شخص ہے کہ قبض کیا جاتا ہے۔} ۵… ’’قل یتوفّٰکم ملک الموت (السجدۃ:۱۱)‘‘{کہ قبض کرے گا تم کو فرشتہ موت کا۔} ۶… ’’اﷲ یتوفّی الانفس حین موتہا (الزمر:۴۲)‘‘{اﷲ قبض کرلیتا ہے جانوں کو۔} ۷… ’’توفّنی مسلما (یوسف:۱۰۱)‘‘{یعنی یوسف علیہ السلام نبی نے کہا کہ قبض کر مجھ کو مطیع اپنا۔} ایسے ہی بخاری و مسلم شریف سے بھی چھ حدیثیں (توفی کے موت معنی) مولانا احمد علی قادیانی نے بیان فرمائے ہیں۔ توفی کے معنی موت قبض روح ہیں نہ کہ آسمان پر اٹھانا یا پورا لینا۔ (نصرۃ الحق مصنفہ احمد علی شاہ قادیانی)