احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
آگے اور پیچھے ہیں اور ترجمہ اس طرح ہوگا۔ تحقیق میں اٹھانے والا ہوں تجھ کو طرف اپنی اورپھر فوت کرنے والا ہوں تجھ کو پیچھے اس کے۔} (تفسیر ابن کثیر ص۳۶۶جلد اول مطبوعہ مصری) جواب ہشتم متوفیک کہن توفی موت ایہی جو معنی پچھے اگے اوہ موتوں پیش گیا آسمانی رلیا فرشتیاں سنگے پھر پیش قیامت آ زمین پرچالی سال گذارے پھر مرسی، مومن پڑھن جنازہ آکھیا نبی سوہارے (تفسیر محمدی منزل اوّل ص۲۹۲مطبوعہ لاہور ۱۹۲۹ئ) تمام مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ اس وقت اﷲ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ آسمان پراٹھایا ہوا ہے اور قیامت کے نزدیک نازل ہو کر دنیا میں اپنی عمر کا بقایا حصہ پورا کرکے پھر فوت ہو جائیںگے۔ مولانا احمد علی قادیانی! ہم اب آپ کوجناب مرزا غلام احمد قادیانی کے چند حوالے پیش کرتے ہیں جو کہ مرزا قادیانی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کے متعلق اپنے دعویٰ مسیح کرنے کے بعد لکھے ہیں۔ چنانچہ ملاحظہ فرمائیے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد پر جناب مرزا غلام احمد قادیانی کا باطل ایمان قول مرزا نمبر۱… ’’پس اس بیان کی رو سے ممکن ہے اور بالکل ممکن ہے کہ کسی زمانہ میں کوئی ایسا مسیح بھی آ جائے۔ جس پر حدیثوں کے بعض ظاہری الفاظ صادق آ سکیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۹، خزائن ج۳ص۱۹۷) قول مرزا نمبر۲… ’’میں اس سے ہرگز انکار نہیں کر سکتا ، اورنہ کروں گا کہ شاید یہ پیش گوئیاں جومیرے حق میں روحانی طور پر ہیں۔ ظاہری طور پر اس جمتی ہوں اور شاید سچ مچ دمشق میں کوئی مثیل مسیح نازل ہو۔‘‘ (مرزا قادیانی کا خط بنام مولوی عبدالجبار مورخہ۱۱؍فروری ۱۸۹۱ئ، مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۴۲۴) قول مرزا نمبر۳… ’’چنانچہ براہین احمدیہ میں قبل علم قطعی جو خدا سے منکشف ہوا۔ اپنے خیال سے یہی لکھا گیا تھا کہ خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ آئے گا۔ مگر خدا نے اپنی متواتر وحی سے اس