احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
حیات مسیح کا ثبوت اجماع امت سے! (تفسیر بحر محیط سورہ آل عمران ص۴۷۳)میںمرقوم ہے:’’واجمعت الامۃ علی ماتضمنہ الحدیث المتواتر من ان عیسیٰ فی السماء حی وانہ ینزل فی اخر الزمان‘‘یعنی حدیث متواتر کی بناء پرساری امت کا اجماع ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام آسما ن پر زندہ اور اخیر زمانے میں نازل ہوںگے۔ امام نوویؒ (شرح مسلم شریف ج۲مجتبائی دہلی ص۲۷۸) میںرقمطراز ہیں:’’قالوا وفی ہذا الحدیث دلیل علی ان عیسیٰ بن مریم اذانزل فی اخر الزمان نزل حکما من حکام ہذا الامۃ یحکم بشریعۃ نبینا‘‘ یعنی جملہ علماء امت نے کہا ہے کہ یہ حدیث صریح دلیل ہے کہ جب عیسیٰ علیہ السلام اخیر زمانے میں نازل ہوں گے تو اس امت کے حاکم بن کر شریعت محمدیہؐ پرچلائیں گے۔ حاشیہ تفسیر جامع البیان میں مرقوم ہے: ’’والاجماع علی انہ حی فی السماء ینزل‘‘ یعنی اس پر اجماع ہو چکا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں۔ ایک دن نازل ہوںگے۔ (تفسیر کبیر ص۴۵۸)میںہے کہ دلیل سے یہ بات ثابت ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہیں اور نبی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ وہ نازل ہوںگے۔ مرزائی اعتراض… نزول کی حکمت؟ صرف عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ رکھنے اور پھر دوبارہ نازل کرنے میں کیا خاص حکمت ہے۔ کسی دیگر نبی کے ساتھ ایسا کیوں نہیں کیا؟ جواب اعتراض (فتح الباری شرح صحیح بخاری پ۱۳ص۲۸۱)میں اس کا جواب موجود ہے۔ اگر معترض صحیح بخای مع شرح پڑھ لیتا تو اس اعتراض بے جا کی تکلیف نہ کرتا۔ ’’قال للعلماء الحکمۃ فی نزول عیسیٰ دون غیرہ من الانبیاء الرد علی الیہود فی زعمھم انھم قتلوہ فبین اﷲ کذبھم وانہ الذی یقتلھم‘‘ یعنی علماء امت نے نزول مسیح کی یہ حکمت بیان کی ہے کہ چونکہ یہودیوں کا اعلان تھا کہ :’’انا قتلنا المسیح عیسیٰ بن مریم رسول اﷲ‘‘یعنی ہم نے مسیح بن مریم کو قتل کر دیا۔ اﷲ عزوجل نے ان کارد کر دیا اور ان کا جھوٹ بیان کر دیا کہ وہ جھوٹے ہیں۔ انہوں نے عیسیٰ علیہ