احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
رسول اﷲﷺ اپنے ساتھ لے کر آجاتے؟ اس لئے آپ آسمان پر نہیں گئے۔ یقین کیجئے۔ اعتراض چودھواں مرزائی ’’ومبشرا برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد (الصف:۶)‘‘یعنی ’’ابن مریم علیہ السلام نے اپنی قوم کو ہدایت فرمائی کہ اے لوگو! میں تمہیں تورات سے اس بات کی بشارت دیتا ہوں کہ میرے بعد آوے گا ایک رسول نام اس کا احمد ہے۔ غیر احمدیو! اگر ابن مریم علیہ السلام کا تمہارے نزدیک بعد نہیں ہوا، یعنی فوت نہیں ہوئے تو یقین کیجئے کہ محمدﷺ بھی تشریف نہیں لائے۔ مگر یہ بات روشن ہو چکی ہے کہ حضورﷺ تشریف لے آئے ہیں۔ تو معلوم ہواکہ ابن مریم علیہ السلام فوت ہو گئے۔ جیسا کہ آیت میں بعدی سے ظاہر ہے۔ جب تک ابن مریم علیہ السلام فوت نہیں ہوتے۔ رسول خداﷺ کو بھی اس دنیا میں نہیں آنا تھا۔ اس لئے ’’من بعدی‘‘ سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول خداﷺ تشریف لے آئے ہیں اور ابن مریم علیہ السلام فوت ہو چکے۔ الجواب اول محمدیؐ مرزائیو!کیا آیت ’’من بعدی‘‘ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت ظاہر ہوتی ہے یازندگی؟ آئیے میں آپ کے پیش قرآن مجید کی ایک آیت کرتاہوں کہ الفاظ بھی ’’من بعدی‘‘ ہو۔ لیکن زندگی پر دلالت کرتی ہو۔ کیا پھر ابن مریم علیہ السلام کی حیات کے قائل ہو جاؤ گے؟ آئیے اور ملاحظہ فرمائیے۔ ’’واذ واعدنا موسیٰ اربعین لیلۃ ثم اتّخذتم العجل من بعدہ وانتم ظلمون (البقرۃ:۵۱)‘‘ {اور جب وعدہ لیا ہم نے موسیٰ کلیم اﷲ سے چالیس راتوں کا پھر پکڑا تم نے بچھڑے کو پیچھے اس کے اور تھے تم ظالم۔} مرزائیوں سے سوال ہے کہ کیا موسیٰ کلیم اﷲ اس وقت فوت ہو گئے تھے؟ جبکہ یہودیوں نے بچھڑے کی پوجا شروع کی تھی؟ہرگز نہیں۔ وہ زندہ تھے۔ پھر کیوں آیت ’’من بعدی‘‘ سے ابن مریم علیہ السلام کی موت کے قائل ہیں۔ حالانکہ ’’من بعدی‘‘ موسیٰ کلیم اﷲ کی زندگی پر دلالت کرتی ہے۔ معلوم ہوا کہ آپ علیہ السلام کو بیشک ازروئے قرآن مجید آیت ’’بل رفعہ اﷲ الیہ (النسائ:۱۵۷)‘‘ اپنی طرف یعنی آسمان پر خداوند تعالیٰ نے ابن مریم علیہ السلام کو اٹھایا ہوا ہے۔ پھر دوبارہ عنقریب قیامت تشریف لائیں گے۔