احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
از آسمان کے اور کوئی تاویلی معنی لیناقرآن و حدیث کے سراسر خلاف ہے۔ مرزا قادیانی کی قلم سے بھی خدا نے یہی الفاظ لکھوائے ہیں۔ چنانچہ (ازالہ اوہام ص۸۱، خزائن ج۳ ص۱۴۲)میںلکھتے ہیں: ’’صحیح مسلم کی حدیث میں جو یہ لفظ موجود ہے کہ حضرت مسیح جب آسمان سے اتریں گے تو ان کا لباس زرد رنگ کا ہوگا۔‘‘ الغرض یہ حدیث بھی حیات مسیح کی بیّن اورواضح دلیل ہے۔ مرزائی اعتراض… نزول سے مراد ولادت؟ مسیح علیہ السلام کے متعلق حدیثوں میں نزول کا لفظ آتا ہے کہ ’’اتریں گے۔‘‘ یہ کہیں نہیں آیا کہ آسمان سے اتریں گے اور ’’نزول‘‘ کے معنی پیدا ہونے کے ہیں۔ جیسا کہ فرمایا:’’و انزلنا الحدید‘‘ ہم نے لوہا پیدا کیا۔ جب کوئی صاحب باہر سے تشریف لاتے ہیں۔ تو ہم ان سے دریافت کرتے ہیں۔’’آپ نے کہاں نزول فرمایا‘‘ تو کیا اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آسمان سے نزول فرمایا۔‘‘ جواب اعتراض جہالت کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ہر جگہ نزول کامعنی پیدائش لینا عین جہالت ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’وانزلنا الیک الذکر‘‘ نیز فرمایا:’’نزل بہ الروح الامین‘‘ یعنی ہم نے اے نبی تمہاری طرف قرآن اتارا ہے۔ روح امین یعنی جبرائیل علیہ السلام اس کو لے کر اترے ہیں۔‘‘ کیوں جناب! کیا قرآن آسمان سے نہیں اترا؟ یہیں زمین پر پیدا ہوا تھا؟ اور جبرائیل بھی زمین پر پیدا ہوئے ہیں؟ ہم اوپر کی تحریر میں ثابت کر آئے ہیں کہ مرزا قادیانی مسیح کے آسمان سے اترنے کے قائل ہیں۔ پھر یہ کیسے شتر بے مہار مرزائی ہیں جو اپنے نبی کی بات بھی نہیںمانتے۔ اس اعتراض کے جواب میں حدیث مندرجہ ذیل ملاحظہ ہو۔ جس نے معترض کے عقیدہ و اعتراض کو پاش پاش کر کے رکھ دیا۔ ۷… ’’عن ابی ہریرۃ انہ قال قال رسول اﷲﷺ کیف انتم اذا نزل ابن مریم من السماء فیکم وامامکم منکم (بیھقی کتاب الاسماء والصفات)‘‘ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے تمہارا کیا حال ہوگا اس وقت جب کہ تم میں سے عیسیٰ بن مریم آسمان سے نازل ہوںگے اور اس وقت تمہارا ایک امام بھی موجود ہوگا۔ اس حدیث میں صاف آسمان کا لفظ موجود ہے۔ جس نے مرزائیوں کی تمام تاویلات کو باطل کر دیا۔ مرزائی اعتراض… قدخلت؟ قرآن مجیدمیں ہے:’’ومامحمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل (آل عمران:۱۴۴)‘‘ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ محمدﷺ سے پہلے سب نبی فوت ہو گئے۔