احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اس بات پر راضی بھی ہو گئیں۔ لیکن بنو امیہ آئے اور انہوں نے کہا کہ ان کو اس کے آبائی مقام میں دفن کریں اور حضرت عبدالرحمنؓ بن عوف کے لئے بھی حضرت عائشہؓ راضی ہو گئی تھیں۔ مگر وہ جگہ میسر نہ ہوئی اور حضرت عائشہؓ کو کہا گیا کہ یہ آپ کا گھر ہے۔ آپ کو اس جگہ دفن کریں۔کہا میں اس جگہ راضی نہیں ہوں۔ مجھ کو میری صاحبات کے ساتھ جنت البقیع میں دفن کیجئے۔ حکمت اس میں یہ تھی کہ یہ قبر کی جگہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے ہونی چاہئے۔‘‘ (اشعۃ اللمعات ترجمہ فارسی مشکوٰۃ ج۴ص۳۷۵) جواب دوم ’’عن عبداﷲ ابن سلام قال یدفن عیسیٰ بن مریم مع رسول اﷲ وصاحبیہ فیکون قبرہ رابعاً‘‘ (تفسیر درمنثور ج۲ ص۲۴۵) روایت ہے حضرت عبداﷲ بن سلامؓ سے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام رسول اﷲﷺ اور حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرفاروقؓ کے ساتھ دفن ہوںگے اور ان کی چوتھی قبر ہوگی۔ قبر سے مراد مقبرہ جناب مرزا قادیانی کی شہادت ’’مگر حسینؓ جو تمام انبیاء کا شفیع ہے۔ اس کا سارے قرآن پاک میں ذکر ندارد پھر عجیب تر یہ بات ہے کہ حسینؓ کو یہ شرف بھی حاصل نہیں ہوا کہ وہ موت کے بعد آنحضرتﷺ کی قبر کے قریب دفن کیا جاتا۔ مگر ابوبکرؓ و عمرؓ جن کو حضرات شیعہ کافر کہتے ہیں۔ بلکہ تمام کافروں سے بدتر سمجھتے ہیں۔ ان کو یہ مرتبہ ملا کہ آنحضرتﷺ سے ایسے ملحق ہوکر دفن کئے گئے کہ گویا ایک ہی قبر ہے۔‘‘ (نزول المسیح ص۴۷،خزائن ج۱۸ص۴۲۵) اعتراض مولانا احمد علی قادیانی بحث نزول کا لفظ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے ’’اور پھر قرآن مجید میں آنحضرتﷺ کے لئے بھی لفظ نزول آیا ہے۔’’قد انزل اﷲ الیکم ذکرا رسولا یتلوا علیکم ایات اﷲ مبینٰت (الطلاق:۱۰،۱۱)‘‘ تحقیق اتارا ہے اﷲ نے طرف تمہارے ذکر کہ پیغمبر ہے جو پڑھتا ہے اوپر تمہارے نشانیاں اﷲ کی بیان کرنے والی۔ کیا کوئی آنحضرتﷺ کو بھی آسمان سے نازل شدہ(مسیح کی طرح) یقین کرتا ہے۔ (نصرۃ الحق ص۴۶،نمبر۲تا۳مصنفہ احمدعلی شاہ قادیانی)