احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
۲… اس آیت کا یہ مطلب ہے کہ نبوت و کتاب صرف ابراہیم کی نسل میں رکھی گئی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ کتاب و نبوت ابراہیم کی نسل میں مسلسل رہے گی۔ مرزا غلام احمداور ختم نبوت شروع میں مرزا قادیانی بھی جمہور امت کی طرح آنحضرتﷺ کو اسی معنی سے خاتم النبیین مانتے تھے کہ آپ کے بعد کسی کو نبوت نہیں مل سکتی۔ چنانچہ (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱) میں آیت ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ خاتم النّبیین‘‘ کا ترجمہ اس طرح لکھا ہے۔ ’’یعنی محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں۔ مگر وہ اﷲکا رسول ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔‘‘ اور حدیث ’’لانبی بعدی‘‘ کے متعلق (ایام الصلح ص۱۴۶، خزائن ج۱۲ص۳۹۳)میں اس طرح لکھا ہے۔ ’’حدیث ’’لانبی بعدی‘‘ میں بھی ’’لا‘‘ نفی عام ہے۔ پس یہ کس قدر دلیری اور گستاخی ہے کہ خیالات رکیکہ کی پیروی کر کے نصوص صریحہ قرآن کو عمداً چھوڑ دیا جائے اور بعد اس کے جو وحی منقطع ہو چکی ہے۔ پھر سلسلہ وحی کا جاری کر دیا جائے۔‘‘ اور ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت کو کاذب اور کافر سمجھتا ہوں۔‘‘ (اشتہار ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ص۲۳۰) اور کہتے ہیں ’’مجھے کب جائز ہے کہ میں نبوت کا دعویٰ کر کے اسلام سے خارج ہو جاؤں۔‘‘ (حمامۃ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ص۲۹۷) مگر نومبر ۱۹۰۱ء میں فرماتے ہیں:’’یہ کس قدر لغو اور باطل عقیدہ ہے کہ ایسا خیال کیا جائے کہ بعد آنحضرتﷺ کے وحی الٰہی کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا اور آئندہ قیامت تک اس کی کوئی امید نہیں۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۳، خزائن ج۲۱ص۳۵۴) مرزا قادیانی کے متعلق لاہوری جماعت کا عقیدہ جن کے امیر محمد علی تھے ’’اگر انبیاء کی ایک الگ جماعت ہے۔ جو دنیا کے دوسرے لوگوں سے ممتاز ہے تو یقینا ہمارا احمد(علیہ الصلوٰۃ والسلام) اسی جماعت کا ایک ممتاز فرد ہے اگر زرتشت ایک نبی… اگر بدھ اور کرشن نبی تھے اور اگر حضرت موسیٰ اور حضرت مسیح، خدا کی طرف سے نبی ہو کر دنیا میں آئے تو یقینا احمد ایک نبی ہے۔ کیونکہ جن علامتوں کے ذریعے زرتشت اور دیگر انبیاء علیہم السلام کا نبی ہونا ہمیں معلوم ہوا وہ تمام علامتیں مرزا غلام احمد قادیانی فداہ و ابی و امی علیہ السلام میں موجود ہیں۔‘‘ (مضمون مولوی محمد علی صاحب امیر جماعت لاہور مندرجہ ریویو آف ۱۹۱۰ئ، ص۱۴۷ منقول از قادیانی نبی ص۶۷۰ طبع چہارم)