احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اﷲ تعالیٰ کے ایک رسول کے معجزہ کو نظر بندی کہنا کیا احمدیت ہے؟ (استغفراﷲ) جواب سوم،ایک عجیب واقعہ ’’ایک سترہ سالہ طالب علم لڑکی بن گیا۔ (لاہور،۲۶؍فروری)میوہسپتال میں ایک حیرت انگیز مریض زیر علاج ہے۔ ایک نوجوان طالبعلم مرد کے اوصاف کھو کر عورت بن رہا ہے۔ واقعہ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ خالصہ کالج امرتسر کا ایک طالب علم جس کی عمر اس وقت ۱۷ سال کے قریب ہے۔ مردانہ نشانات کھو کر عورتوں کے نشانات پا رہا ہے۔ کچھ عرصہ ہوا اس کے جسم میں درد شروع ہوا اور رفتہ رفتہ اس کے فوطے گھٹنے شروع ہو گئے۔ حتیٰ کہ گولیاں معدوم ہو گئی۔ تھوڑے عرصہ کے بعد عضو مخصوص گھٹنا شروع ہو ا اور گھٹتے گھٹتے اس کا بھی نشان باقی نہ رہا۔ پھرچھاتی میں درد شروع ہوا اور تھوڑی دیر کے بعد اس لڑکے کی چھاتی اس طرح ابھر آئی جیسے عورتوں کی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی نقل و حرکت بھی عورتوں جیسی ہوتی گئی۔ اب اسے ہسپتال میں لایاگیا اور کرنل ہارپرنیس انچارج میو ہسپتال کے سامنے پیش کیاگیا۔‘‘ (حمایت الاسلام لاہور۳؍مارچ۱۹۳۲ص۵) مولانااحمد علی قادیانی! لڑکے سے لڑکی اﷲ تعالیٰ بنا سکتا ہے تو کیا تطیانوس کی شکل کو تبدیل کر نے پر قادر نہیں ہوسکتا؟ ممکن ہے کہ فقط جماعت قادیانی کو ہی سمجھانے کے لئے اﷲ تبارک وتعالیٰ ایسے کام کرکے لوگوں کو بتاتا ہو کہ میں ہر چیز پرقادر ہوں۔ جو چاہوں کر سکتا ہوں اور جو چاہا سو کیا اور جو کچھ چاہوں گا کروں گا۔ اس کے ارادہ کو کوئی بدل نہیں سکتا۔ حیا ت مسیح علیہ السلام کی چھٹی دلیل ’’بل رفعہ اﷲ الیہ وکان اﷲ عزیزا حکیما (النسائ:۱۵۸)‘‘ {بلکہ اٹھا لیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اﷲ تعالیٰ نے طرف اپنی اور ہے اﷲ غالب حکمت والا۔} مولانا صاحب! کو معلوم ہو کہ اس آیت پیش کردہ میں رفع کا صلہ الیٰ موجود ہے۔ جو جسم مع الروح کے مرفوع ہونے پر برہان ہے۔ نیز جناب مرزا غلام احمد قادیانی ’’رفعہ اﷲ الیہ‘‘ سے ’’رفع الی السمائ‘‘ تسلیم کرتے ہیں۔ کیونکہ آیت ’’انی متوفیک ورافعک الیّ‘‘ میں رفع حضرت مسیح کا ذکر ہے اور آیت ’’بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘ میں ایفائے عہد کا بیان ہے۔ رفع کے معنی عزت کی موت کرنا مولانا صاحب کا اپنا ایجاد ہے۔ کیونکہ لغت عرب میں اس کا کہیں ثبوت نہیں۔ بلکہ خلاف منشاء اﷲ تعالیٰ کے ہے۔ کیونکہ یہود کا قول ’’انا قتلنا المسیح‘‘ ہے اور ظاہر ہے کہ قتل اور سولی کے قابل جسم ہے نہ کہ روح۔ جیسا کہ یہود کا خیال تھا کہ ہم نے سولی پر چڑھایا اور آیت ’’وما قتلوہ وما