احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
تعالیٰ الیہ جبرائیل فادخلہ فی خوختہ فی سقفہا کوۃ فرفعہ الی السماء من تلک الکوۃ… فالقی اﷲ تعالیٰ علیہ شبہ عیسیٰ علیہ السلام… فقتلوہ وصلبوہ (نسائی و ابن مرویہ ذکرہ فی السراج المنیر ج۱ ص۳۴۴)‘‘ یعنی جب یہود عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کے لئے آئے تو اﷲ تعالیٰ نے جبرائیل علیہ السلام کو بھیج کر اس مکان کی چھت کے روزن میں سے مسیح علیہ السلام کو آسمان پر اٹھا لیا اور ایک شخص پر مسیح کی مشابہت ڈال دی۔ پس یہود نے اسی شخص کو قتل کیا اور صلیب پرچڑھا کر کہنے لگے کہ ہم نے عیسیٰ کو قتل کر دیا اور صلیب پر چڑھا دیا۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کی تردید کر دی کہ ’’وماقتلوہ وماصلبوہ ولکن شبہ لھم‘‘ نیز فرمایا ’’وماقتلوہ یقینا بل رفع اﷲ الیہ‘‘ یعنی یہود نے عیسیٰ علیہ السلام کو نہ قتل کیا نہ سولی پر چڑھایا۔ بلکہ اﷲ نے اس کو اپنی طرف اٹھا لیا۔ یہود نے شبہ میں دوسرے آدمی کو قتل کر دیا۔ حضرت ابن عباسؓ نے اس روایت کو درمنثور میں ابن حمید اور نسائی اور ابن مردویہ سے نقل کیا ہے۔ حافظ ابن کثیر و امام سیوطی نے بھی اس کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ پس آیات و عبارات مندرجہ بالا کی موجودگی میں یہ اعتقاد رکھنا کہ معاذ اﷲ یہود نے حضرت مسیح کو صلیب پر چڑھادیا اور ہاتھوں میں میخیں ٹھونکیں،ایک صریح،گندہ اور کفریہ عقیدہ ہے۔ یقینا اﷲ عزوجل نے عیسیٰ علیہ السلام کو یہود کے ہاتھوںمیں مبتلائے آلام ہونے سے قبل بجسمہ زندہ آسمان پر اٹھا کر کفار کے شر سے بچا لیا۔ مرزائی سوال اور مغالطہ زمین کی بجائے آسمان پر کیوں؟ جب مرزائی حضرات دلائل سے لاجواب ہو جاتے ہیں۔ تو یہ سوال کر کے عوام کو مغالطہ دیتے ہیںکہ جب دیگر انبیاء کو اﷲ تعالیٰ نے اسی دنیا میں رکھ کر کفار کے شر سے محفوظ رکھا تو پھر عیسیٰ علیہ السلام کی کیا خصوصیت تھی کہ انہیں آسمان پراٹھا لیا۔ حضرت محمدﷺ سید المرسلین کو کیوں نہیں اٹھا؟ کیا مسیح کو زمین پر رکھ کر کافروں کے شر سے نہیںبچایا جا سکتا تھا؟وغیرہ وغیرہ۔ الجواب بعون الوہاب! ’’لایسئل عما یفعل وھم یسئلون‘‘ خدا سے پوچھنے والا اور محاسبہ کرنے والا کوئی نہیں کہ تو نے یہ کیوں کیا اور اس طرح کیوں نہیں کیا۔ یہ خدا کی بے ادبی ہے۔ بات اصل یہ ہے کہ آسمان و زمین کی پیدائش سے پچاس ہزار سال پہلے لوح محفوظ میں یونہی مقدر تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نہ صرف بغیر باپ پیدا ہونے کے بلکہ ایک عرصہ دراز تک زندہ رہنے اور آسمان پر اٹھائے جانے کے خدا کی قدرت کا نشان بنائے جائیں گے اور آخری زمانہ میں ان کے ہاتھ سے