احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
پہلو بیٹھے ہوئے ہیں؟ جواب اعتراض ’’رفعہ اﷲ‘‘ کے معنی اس جگہ یقینا آسمان کی طرف اٹھایا جانا ہیں۔ جیسا کہ خود مرزا قادیانی نے بھی آسمان کی تصریح کی ہے اور ان کو عقل نے تسلیم کر لیا ہے۔ اگر اس پر بھی دل کا زنگ اور تقلید یہود کا اثر زائل نہ ہو تو سنو! مرزا قادیانی راقم ہیں ’’الیہ یصعد الکلم الطیب والعمل الصالح یرفعہ‘‘ یعنی پاک روحیں خدا کی طرف صعود کرتی ہیں اور عمل صالح ان کا رفع کرتا ہے۔‘‘ (ازالہ ص۴۴۰،خزائن ج۳ص۳۳۳) کیوں جناب! یہ روحیں جو خدا کی طرف صعود کرتی ہیں۔ کیا خدا کے ساتھ چمٹ جاتی ہیں اور خدا کے پہلو بہ پہلو جا بیٹھتی ہیں؟ یا درمیان میں کچھ فاصلہ ہوتاہے؟ ’’فماھو جوابکم فھو جوابنا‘‘قرآن مجید میں جابجا لفظ ’’الیٰ‘‘ آتا ہے۔ فرمایا ’’والیٰ اﷲ ترجع الامور‘‘ ’’وھوالذی الیہ تحشرون‘‘ یعنی اﷲ تعالیٰ ہی کی طرف جملہ امور لوٹائے جاتے ہیںاور اﷲ ہی کی طرف تم حشر کئے جاؤ گے۔ ’’ثم الیہ مرجعکم ثم ردوا الی اﷲ مولھم الحق، وغیرذالک من الآیات‘‘ کیا ان جملہ مقامات میں ’’الیٰ‘‘ کے معنی چمٹنے کے ہیں؟ ’’ولا یقول بذالک احد الامن سفہ نفسہ۔‘‘ مرزائی اعتراض… توفی کے بعد امت کا بگڑنا؟ بخاری کی حدیث میں ہے کہ نبیﷺ قیامت کے دن کہیں گے کہ میری توفی کے بعد میری امت بگڑی ہے اور مسیح کی مثال دیں گے۔ پس ثابت ہوا کہ توفی کے معنی موت کے ہیں۔ جواب اعتراض یاد رکھو! جب ایک ہی لفظ دو مختلف اشخاص پر بولا جائے تو حسب حیثیت و شخصیت اس کے جدا جدا معنی ہو سکتے ہیں۔ دیکھئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام اپنے حق میں نفس کا لفظ بولتے ہیں اور اﷲ عزوجل کے لئے بھی وہی لفظ استعمال کرتے ہیں۔ ’’تعلم مافی نفسی ولا اعلم ما فی نفسک‘‘ اب کیا خدا کا نفس اور عیسیٰ علیہ السلام کا نفس ایک جیسا ہے؟ ہرگز نہیں۔ ٹھیک اسی طرح حضرت مسیح کی ’’توفی اخذ الشئی وافیا‘‘ پورا لینے کے معنی میں ہے۔ کیونکہ اگر موت مراد لی جائے تو علاوہ نصوص صریحہ جن میں حیات مسیح کی صراحت ہے، کے خلاف ہونے کے یہود پلیدکی تائید و تصدیق ہوتی ہے اور یہ جائز نہیں۔ پس حضرت مسیح کے بارے میں ’’توفی‘‘ کے معنی بجز رفع جسمانی کے اورکچھ نہیں۔ خود مرزاقادیانی نے بھی اپنی کتاب براہین احمدیہ میں حیات مسیح ورفع جسمانی و نزول کا اقرارکیا