احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
حالانکہ جناب مرزا قادیانی کا فرمان ہے کہ یہ انجیلیں قابل اعتبار نہیں۔ مگر قادیانی جماعت کے مبلغ مرزا قادیانی کے فرمان پر بھی عمل نہیں کرتے۔ تف ایسی امت پر۔ اگر انجیل پر عمل نہ کریں تو حیات مسیح کا ثبوت آیت پیش کردہ ایک ہی کافی ہے۔ کیونکہ یہود تو فقط اس بات کے ہی قائل ہیں کہ ’’اناقتلنا‘‘ ہم نے قتل کیا۔ اگر قادیانی جماعت یہ تسلیم کرتی ہے کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام ہی قتل کر دیئے گئے تو پھر بھی ان کو مصیبت، کیونکہ مرزا قادیانی ہزاروں جگہ لکھ کر چلے گئے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سری نگر میں فوت ہوئے۔ وہاں پر ان کی قبر ہے۔ اگر قتل اورصلیب دونوں باتوں کو قبول نہ کریں تو پھر لازمی ہماری طرح کہنا پڑے گا کہ ابن مریم کی جگہ کوئی دوسرا آدمی قتل کیاگیا۔ اس لئے یہود ’’انا قتلنا‘‘ کہ ہم نے قتل کیا قائل ہیں۔ تو پھر زندگی ثابت ہوئی۔ اس لئے ان لوگوں نے قرآن کریم او ر نبی علیہ السلام کو چھوڑ کر مناسب سمجھا کہ انجیل پرعمل کیاجائے۔ مسیح ہی صلیب پر لٹکائے گئے ’’بیشک آپ کو ہی(یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو)صلیب پرلٹکایا گیا۔ مگر چونکہ اندھیرا ہو چکا تھا۔ اس لئے آپ کی بیہوشی سے یہود نے یہ گمان کیا کہ آپ فوت ہو گئے ہیں اور دوسری طرف عیسائیوں نے بھی مسیح کی جان کی حفاظت کی خاطر اس قسم کا پروپیگنڈہ کیا۔ حالانکہ اس زمانہ کی صلیب کے لحاظ سے حضرت مسیح علیہ السلام کے اڑھائی یا۳ گھنٹے صلیب پر رہنے سے موت واقع نہیں ہو سکتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں چوروں کی ہڈیاں توڑ کرمارا گیا۔ مگر یہ ظاہر کر کے کہ آپ فوت ہو گئے ہیں۔ آپ کی ہڈی نہ توڑی گئی۔‘‘(نصرۃ الحق ص۲۹مصنفہ احمد علی شاہ قادیانی) مولانا احمدعلی قادیانی بقول مرزا غلام احمدقادیانی کے کاذب ہیں کہ جو ان انجیلوں پر خود عمل کر کے اور لوگوں کو ہدایت کرتے ہیں کہ جو مسئلہ تمہیں قرآن کریم میں تمہارے خلاف ملے تو اس کو چھوڑ کر انجیل پر عمل کر لیا کرو۔ مولانا احمد علی صاحب! جو آدمی اہل سنت والجماعت کا عقیدہ رکھتا ہے وہ قرآن کریم اور حدیث رسولﷺ کو چھوڑ کر کبھی انجیل کی طرف نہیں جائے گا۔ میں جماعت قادیانی کو علی الاعلان اس بات کا چیلنج دیتا ہوں کہ اگر حضرت مسیح علیہ السلام کا سولی پر چڑھایا جانا اور بقول مولانا احمد علی قادیانی ان کو بھالا مارنا اور خون وغیرہ نکلناقرآن کریم یا حدیث سے ثابت کردو توخدا کی قسم! مبلغ ۵۰ روپیہ نقد انعام حاصل کرنے کے علاوہ میں تمہارے مؤقف کو قبول کرنے کے لئے تیار ہوں۔