احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
سے مطلب پورا حاصل نہیں ہوسکتا تو حدیث کی اصلی عبارت کی عبارت ترک فرما کر صرف یکسر الصلیب پر زور دیں گے تو مرزا قادیانی تو کیا معنی دنیا میں اس طرح مطلب نکال کر جو چاہے نبی اور رسول بن جائے گا۔ چونکہ اس طرح تاویلات کرنے سے دین میں تفرقہ پڑتا ہے اور اسلام میں فرقہ علیحدہ ہو جاتے ہیں۔ اس لئے خداوندکریم نے قرآن میںمتعدد مقامات پر تفرقہ ڈالنے سے منع فرمایا ہے۔ اس موقع پر میں صرف ایک آیت لکھوں گا اور باقی آئندہ لکھوں گا ’’واعتصموا بحبل اﷲ جمیعاً ولا تفرقوا(آل عمران:۱۰۳)‘‘{اﷲ کی رسی کو مضبوطی سے سب مل کر پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو۔} دیکھو فرقے علیحدہ علیحدہ نہ کرنے کی کیسی سخت تاکید ہے۔ اس قسم کے تفرقوں سے زمین میں فساد پیدا ہوتا ہے اور اس قسم کے فساد پیدا کرنے والے کس قسم کی سزا کے مستوجب قرار دئے گئے ہیں؟ اس کو میں آئندہ قرآن اور حدیث سے ثابت کروں گا۔ کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر نہیں اٹھا لئے گئے اور کیا مرزا قادیانی نبی اﷲ اور مسیح محمدی ہیں؟ بلحاظ میرے عالم دوست کے جوابات کے دو سوال پیدا ہوتے ہیں۔ ۱… کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات ہوئی اور وہ آسمان پر نہیں اٹھا لئے گئے اور اب ان کا نازل ہونا ناممکن ہے؟ ۲… کیامرزا قادیانی عیسیٰ نہیں بلکہ مسیح محمدی ہیں۔ جن کے بعثت کی خبر حدیث میں بلفظ نبی اﷲ دی گئی ہے اور اس لئے مرزا قادیانی نبی ہیں؟ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ایسی وفات کا کوئی ثبوت قرآن یا حدیث سے میرے دوست نے نہیں دیا ہے کہ جس کے بعد ان کاآسمان پرجانا اور پھر دنیا میں نازل ہونا ناممکن سمجھا جائے۔ لیکن قرآن شریف سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات اس طرح نہیں ہوئی جیسا کہ قادیانی حضرات بیان کرتے ہیں بلکہ وہ آسمان پر اٹھا لئے گئے۔ چنانچہ سورۃ آل عمران میں ارشاد ہے:’’اذ قال اﷲ یعیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ(آل عمران:۵۵)‘‘