احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
۴… سورت بقرہ رکوع ۳۲ میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ فرشتوں نے تابوت سکینہ کو اٹھا کر طالوت کے پاس رکھا۔ ۵… سورت انفال رکوع ۷ اور سورت محمد رکوع ۳ میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جان نکالتے وقت فرشتے کافروں کے منہ اور پشت پر مارتے ہیں۔ ۶… ’’اذیوحی ربک الی الملئکۃ انی معکم فنبتوا الذین امنوا سالقی فی قلوب الذین کفروا الرعب فاضربوا فوق الاعناق واضربوا منھم کل بنان (انفال:۱۲)‘‘{جب تیرا رب فرشتوں کی طرف وحی بھیجتا ہے کہ میںتمہارے ساتھ ہوں سو ایمان والوں کو ثابت قدم رکھو میں کافروں کے دلوں میں دہشت ڈال دوں گا۔ اب ان کی گردنوں پر مارواور ان کی ہر ایک پوری پر مارو۔} ۷… سورت توبہ رکوع ۴ اور سورت احزاب رکوع ۲ میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہم نے ایسی فوجیں اتاریں اور بھیجیں جن کو تم نے نہیں دیکھا۔ ۸… سورت آل عمران رکوع ۱۳ اور سورت انفال رکوع پہلے میں اﷲ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ جنگ بدر اور جنگ احد میں جو فرشتے امداد کے واسطے بھیجے گئے ان کا نمبر شمار ایک ہزار سے لے کر پانچ ہزار تک ہے۔ ۹… ’’اذیتلقی المتلقیان عن الیمین وعن الشمال قعید، مایلفظ من قول الا لدیہ رقیب عتید (ق:۱۷،۱۸)‘‘ یعنی جب لیتے ہیں دو لینے والے ایک داہنے بیٹھا اور ایک بائیں۔ کوئی بات نہیں بولتا پر اس کے پاس نگہبان تیار ہے یعنی کراماً کاتبین۔ سورہ قاف ۱۰… ’’وان علیکم لحفظین کراماً کاتبین یعلمون ماتفعلون (الانفطار:۱۰تا۱۲)‘‘تم پر نگہبان ہیں جو کراماً کاتبین ہیں۔ جانتے ہیں جو کرتے ہو۔ ۱۱… ’’ان کل نفس لما علیہا حافظ (طارق:۴)‘‘ یعنی کوئی جی نہیں جس پر نگہبان نہ ہو۔ ۱۲… ایک مرد حضرتﷺ کے زانو سے زانو لگا کر بیٹھ گیا اور حضرتﷺ کے زانو پر اپنے ہاتھ رکھ کر اسلام اور ایمان وغیرہ کے معنی پوچھ کر چلا گیا۔ پیچھے رسول اﷲﷺ نے فرمایا یہ جبرائیل تھا۔ (حدیث بخاری و مسلم مشکوٰۃ ص۱۱، کتاب الایمان)اس حدیث کے راوی حضرت عمرؓ اور ابوہریرہؓ اور دوسرے حاضرین مجلس نے بھی اس کو آنکھ سے دیکھا اور اس کی آواز کان سے سنی اور زانو پر ہاتھ رکھنے سے جس لامسہ سے محسوس ہوا۔ حضرتﷺ کے زانو پر ہاتھ رکھنے کی مسند امام احمد میں تصریح ہے۔