احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
کرتے تھے او رنصاریٰ کی ایک جماعت نے کہا ہے کہ وہ نفوس فاضلہ بشریہ ہیں۔ جو اپنے ابدان سے جدا ہو گئے ہیں اور فلاسفہ نے گمان کیا ہے کہ وہ جواہر مجردہ اپنی حقیقت میں نفوس ناطقہ کے مخالف ہیں۔ وہ دو قسم پر منقسم ہیں۔ ایک قسم کی شان حق کی معرفت میں استغراق اور غیر کے اشتعال سے تنزہ ہے۔ جیسا کہ قرآن میں ان کا حال بیان کیا اور فرمایا ہے کہ وہ رات دن تسبیح پڑھتے رہتے ہیں۔ سستی نہیں کرتے اور وہ علیین اور ملائکہ مقربین ہیں اور دوسری قسم کے قضاء الٰہی کے موافق آسمان سے زمین تک اترنے والے کام کی تدبیر کرتے ہیں۔ کسی امر میں اﷲ تعالیٰ کی بے فرمانی نہیںکرتے۔ جو حکم ہوتا ہے، وہی کرتے ہیں اور وہ مدبرات امر ہیں۔ پھر کچھ ان میں سے سماوی ہیں اور ان میں سے ارضی ہیں۔ اس تفصیل کے موافق جو میں نے کتاب الطوالع میں ضبط کی ہے۔ ۳… ملائکہ کی پیدائش انسان کی پیدائش سے پہلے ہے۔ ’’اذقال ربک للملئکۃ انی خالق بشراً من صلصال من حماء مسنون فاذا سویتہ ونفخت فیہ من روحی فقعوا لہ سجدین (الحجر:۲۸،۲۹)‘‘ {اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں پیدا کرنا چاہتا ہوں انسان کو کیچڑ کی خزف خام سے پھر جب میں اس کو درست کر چکوں گا اور اس میں اپنی جان ڈال چکوں گا تب اس کے آگے سجدہ کرتے گر پڑیو۔} ۱… اس آیت میں انسان کی پیدائش سے پہلے فرشتوں کو مخاطب بنایا گیا۔ ۲… قویٰ انسانی اور ارواح کواکب کا نام ملائکہ نہیں ہے۔ قویٰ انسانی کا ملائکہ نہ ہونا آیت مذکورہ بالا سے ثابت ہے اور ارواح کواکب کے ملائکہ نہ ہونے کی دلیل آگے بیان ہوگی۔ ۵… ملائکہ زمین پر آتے جاتے رہتے ہیں۔ ۱… قرآن کریم میں کئی بار بیان کیا گیا ہے کہ فرشتوں نے آدم علیہ السلام کو سجدہ کیا اور اس قصہ کا وقوع زمین پر خصم کی پارٹی کے نزدیک مسلم ہے۔ ۲… سورت ہود اور حجر اور عنکبوت اور ذاریات میں مکرر بیان کیا گیا ہے کہ حضرت ابراہیم اور لوط علیہم السلام کے پاس انسان کی صورت میں فرشتے آئے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کھانا لاکر بھی آگے رکھا اور دونوں سے فرشتوں نے باتیں بھی کیں۔ ۳… اﷲ تعالیٰ نے سورت مریم میں فرمایا کہ فرشتہ انسان کی صورت میں بن کر مریم علیہا السلام کے سامنے آیا اور دونوں میں باتیں بھی ہوئیں اور فرشتہ دکھائی بھی دیا۔