احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
اس کے شائع ہونے سے مرزا کی پیشین گوئی کے جھوٹ ہونے میں کسی کو کچھ شک باقی نہ رہا اور مرزا کے جھوٹ بولنے اور لکھنے کا علانیہ ثبوت مل گیا۔ گو اس پیشین گوئی کو پورا کرنے کے لئے مرزا نے بہت ہاتھ پاؤں مارے اورعبداﷲ آتھم کے مکان پرسانپ چھوڑ ے گئے کہ عبداﷲ آتھم مر جاویں اور معہ مریدان خاص دھاڑیں مار مار کر روتے چلاتے رہے لیکن خداوند کریم نے ایک نہ سنی اور عبداﷲ آتھم میعاد مقررہ کے اندر ہرگز نہ مرا اور مرزا کی پیش گوئی خاک میں مل گئی افسوس ایسے ملہم پر۔ ۵… اسی طرح مرزا نے اپنے لئے ایک پیشین گوئی کی اور وہ یہ ہے:’’ سو تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا اور ایک زکی غلام تجھے ملے گا… اور خدا کا سایہ اس کے سر پر ہوگا۔ وہ جلد بڑھے گا اوراسیروں کی رست گاری کا موجب ہوگا اورزمین کے کناروں تک شہرت پائے گا او ر قومیں اس سے برکت پائیں گی۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ص۱۰۱) پھر اس لڑکے کی نسبت (اشتہار ۸؍اپریل ۱۸۸۶ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۱۷) میں اس طرح لکھتے ہیں کہ:’’مدت حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا۔‘‘ مگر افسوس بلکہ ہزار افسوس مرزا کی یہ پیشین گوئی بھی مثل سابقہ الہامات اور پیشین گوئیوں کے خاک میں مل گئی۔ کیونکہ اس حمل سے لڑکی پیدا ہوئی۔ پھر جب دوسرے حمل سے لڑکا پیدا ہوا تو آپ نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ لڑکا جس کی نسبت میں نے ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کو پیشین گوئی کی تھی، وہ یہی لڑکا ہے جو ۷؍اگست ۱۸۸۷ء ۱۲بجے رات کے بعد ڈیڑھ بجے کے قریب پیدا ہوا۔ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۴۱) مگر وہ لڑکا بھی خوردسالی میں راہی ملک عدم ہو گیا اور مرزا کی پیشین گوئی اس مولود کی طرح خاک میں مل گئی۔ کیا ہی عمدہ طور سے آپ کی پیشین گوئی پوری ہوئی اورکیسا ہی وہ لڑکا اسیروں کار ستگار ہوا اور کیا ہی دوسری قوموں نے اس سے برکت حاصل کی۔ کیوں نہ ہو مرزا جیسے نبی اور رسول ہوں اور پھر ماشاء اﷲ ایسی ایسی پیشین گوئیاں پوری ہو جاویں۔ توبہ توبہ۔ نعوذباﷲ۔ ۶… اس میں کچھ شک نہیں کہ جس جس نے مرزا کو اس مذموم طریقہ سے منع کیا اور کہا کہ ایسے ایسے لایعنی اوہام سے باز آؤ اور توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ۔ بس انہی کی نسبت موت، فوت، ذلت وغیرہ کا جھٹ الہام نمودار ہوا۔ لیکن صد ہا شکر کہ پورا کوئی نہ ہوا۔ ایک دفعہ نہیں بلکہ کئی دفعہ ملا محمد بخش صاحب اور مولوی محمد حسین صاحب کی نسبت الہام ہوئے۔مگر خدا کے فضل و کرم سے ان کا