احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
ہی حیات پر واویلا کرتے ہیں۔ ان کے سو اتین او ر پیغمبران علیہم السلام اس وقت (ماہ دسمبر ۱۹۱۲ئ) زندہ موجود ہیں۔ تمام کتب تفاسیر و تواریخ و کتب سیر میں درج ہے کہ حضرت ادریس علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمانوں پر زندہ موجود ہیں اور حضر ت خضر و حضر ت الیاس علیہما السلام زمین پر زندہ موجود ہیں۔ جو زمین پر ہر دو پیغمبران علیہم السلام زندہ موجود ہیں۔ وہ آنحضرتﷺ کی امت میں داخل اور تابع شریعت حضور سرور کائناتﷺ ہیں۔ اگر دیکھنا چاہو تو کتب تفاسیر و سیر و تواریخ دیکھ سکتے ہو۔ لیکن میں دو ایک حوالہ کتب عرض کرتا ہوں تاکہ مسلمانوں کو مرزائیوں کی دھوکہ بازی معلوم ہو اور مرزائیوں کو مزید ایمان اور اطمینان کا موقع ملے۔ کتب بھی مقبولہ اور مسلمہ مرزائی صاحبان ہیں تاکہ ان کو انکار کا بھی موقع نہ رہے۔ وہوہذا۔ الف… ’’واماالیوم فالیاس والخضر علیہماالصلوٰۃ والسلام علیٰ شریعۃ نبینا محمدﷺ امابحکم الوفاق اوبحکم الاتباع وعلی کل حال فیکون لھما ذالک الا علی التعریف لاعلی الطریق النبوۃ وکذالک عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام اذانزل الی سبیل الارض لایحکم فینا الا بشریعۃ نبینا محمدﷺ‘‘ (یواقیت والجواہر ص۱۸۹،سطر۲۵،مطبوعہ مصر) یعنی آج (اس وقت تک) الیاس اور خضرعلیہما السلام دونوں ہمارے نبی محمدﷺ کی اتباع اور شریعت پر ہیں اور اسی طرح جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام زمین پر نزول فرمائیں گے۔ تو ہمارے نبیﷺ کی شریعت کے مطابق عمل درآمد اور حکم کریں گے۔ ب… ’’وفیہ ذکرالخضر بفتح خاء اختلف فی نبوتہ واسمہ بلیا وکنیتہ ابوالعباس قیل کان فی زمان ابراہیم الخلیل وھوحی موجود الیوم علی الاکثر والتفق علیہ الصوفیۃ والصلحاء وحکایا تھم فی اجتماعھم معہ‘‘ (مجمع البحار انوار ج اول ص۳۵۰ سطر۲۶) یعنی حضرت خضر علیہ السلام کی نبوت میں اختلاف ہے۔ نام ان کا بلیا اور کنیت ان کی ابوالعباس ہے۔کہتے ہیں کہ وہ حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کے زمانہ میں پیدا ہوئے تھے اور اب تک زندہ ہیں۔ اکثر ان کی حیات کے قائل ہیں۔ صوفیائے کرام وصلحاء عظام نے ان کی حیات الیٰ الآن پر اتفاق کیا ہے اور ان کی حکایات پر اجتماع ہے۔ یہ تو دو حوالے مسلمانوںکی کتابوں کے ہیں۔ گومرزائیوں کی بھی مسلمہ ہیں۔ لیکن اب