احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
ج… تمام مسلمان جانتے ہیں کہ جب تک کوئی مسلمان مالک نصاب نہ ہو۔ جس کی شرع میں تعداد مقرر ہے۔ تب تک اس پر زکوٰۃ فرض نہیں ہے۔ کیا کوئی مرزائی یہ بات ثابت کر سکتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پیدا ہوتے ہی مالک نصاب تھے اور جب تک زمین پر تشریف فرما رہے تھے(حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت مشہور عام ہے کہ وہ پانی پینے کے لئے مٹی کا پیالہ بھی اپنے پاس نہیں رکھتے تھے) ہے کوئی اپنے باپ کا بیٹا فدائی مرزائی جو اس با ت کو ثابت کرے؟ ہرگز نہیں کر سکے گا۔’’ولوکان بعضھم لبعض ظھیراً‘‘ نواں دھوکہ قولہ… (۴) امت مرحومہ کی بے عزتی ہوتی ہے کہ یہود کی طرح خراب تو یہ ہو گئے اور ان کی اصلاح کے واسطے ان میں سے ایک فرد بھی لائق نہ نکلا۔ (بلفظہ ص۴) اقول… امت مرحومہ کی اس میں کیا بے عزتی ہے کہ ایک اولوالعزم پیغمبر علیہ السلام اس امت مرحومہ میں امتی ہو کرداخل ہوتے ہیں۔ یہ تو امت مرحومہ کی نہایت توقیر اور اعلیٰ درجہ کی عزت ہے۔ مگر افسوس مرزا ئی دھوکے باز کو بے عزتی نظر آرہی ہے۔ حدیث شریف میں ہے:’’ولو کان موسیٰ حیّا ماوسعہ الا اتباعی (مشکوٰۃ ص۳۰)‘‘ یعنی اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے تو وہ میری ہی اتباع کرتے۔ یہ حضرت محمدﷺ نے فرمایا تھا۔ جبکہ حضرت عمرؓ توریت پڑھ رہے تھے۔ پس جبکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہیں اور آسمان سے نزول فرمائیں گے تو ان کو بھی سوا اتباع حضرت خاتم النّبیین کے کوئی چارہ نہیں ہے۔ نیز حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اپنی دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ مجھے امت مرحومہ میںداخل کرے اور یہ دعا قبول ہو چکی ہے۔ پس امت مرحومہ میں داخل ہونا عین عزت ہے۔ البتہ مرزائیوں کی بے عزتی ضرور ہے۔ کیونکہ وہ امت مرحومہ میں داخل نہیں ہیں۔ وہ مرزا قادیانی کی امت ہیں۔ حضرت رسول اکرمﷺکی امت میں ایسے ایسے لائق و فائق مکمل و اکمل خلفاء راشدین جلیل القدر صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین اور تابعین و تبع تابعین آئمہ مجتہدین و محدثین علماء فہام و صوفیائے عظام و سلاطین انام اس امت مرحومہ میں گزرے ہیں کہ جن کے حالات سے کتب سیروتواریخ بھری پڑی ہیں۔ ان کا مصلح امت مرحومہ ہونا مسلمہ و مقبولہ کافہ انام ہے اور اس وقت یہی علماء جید اور صوفیاء مؤیددین متین ابقاہم اﷲ تعالیٰ موجود ہیں۔ جو مخالفین و معاندین رسول اکرمﷺ کی بیخ کنی کر رہے ہیں اور اسی طرح قیامت تک ہوتے رہیں گے۔ حضرت مہدی علیہ السلام و حضرت مسیح