احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
قادیانی خلیفہ کی اس ترغیب کو جو اﷲ تعالیٰ کے ارشاد کے خلاف ہے، اگر کوئی شیطانی ترغیب کہے تو ناجائز نہ ہوگا۔ کیونکہ قادیانی حضرات اﷲ کے ارشاد کے خلاف مسلمانوں کو ترغیب دیتے ہیں اور پھر دعویٰ ہے کہ چونکہ مرزا قادیانی مسیح موعود نبی اﷲ ہیں اور نبی کا منکر کافر۔ اس لئے ہم تو قادیانی کے اوپر ایمان لے آئے اور جو لوگ مرزا قادیانی پرایمان نہیں لائے وہ سب کافر۔‘‘ اس دعویٰ سے ثابت ہے کہ روم، روس، افریقہ، شام، چین کے سارے مسلمان جنہوں نے مرزا قادیانی کا نام تک نہیں سنا مفت میں کافر ہو گئے۔ کیا قادیانیوں کا یہ دعویٰ اﷲ تعالیٰ کے ارشاد کے خلاف نہیں ہے؟ خدا ان لوگوں کو ایمان والے کا خطاب دیتا ہے جو اﷲ اور رسول اکرمﷺ پر ایمان لائے اور قادیانی اﷲ کے حکم کی ضد میں یہ کہتے ہیں کہ وہ شخص ایمان والا نہیں جو مرزا قادیانی پر ایمان نہ لائے۔ ببین تفاوت رہ از کجا ست تابہ کجا کتاب موسومہ عقائد احمدیہ کے صفحہ ۷ کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی نے اپنی نبوت کو نبوت محمدیﷺ کا جزو یا اپنے آپ کو شریک نبوت بنا لیا ہے۔ جیسا کہ ان کے اس مقولہ سے ظاہر ہے ’’مگر یہ نبوت(میری نبوت) آنحضرتﷺ کی نبوت ہے نہ کوئی نئی نبوت۔‘‘ مرزا قادیانی کی نبوت کو بھی حضرت رسول اکرمﷺ کی نبوت قرار دیا ہے۔ اپنی نبوت کو ئی نئی نبوت نہیں سمجھتے۔ بالفاظ دیگر شریک نبوت محمدی ہیں۔ یہی خیال غالباً قادیانیوں کا ہے۔ جبھی تو مرزا قادیانی پر ایمان لانافرض قرار دیا ہے اور جب تک ان پر ایمان نہ لائے۔ کوئی اس فرقہ کے پاس اس قابل نہیں رہتا کہ اس کے پیچھے نماز جائز ہو۔ قادیانی حضرات کے جو اس زمانہ میں ہیں، ابھی سے ایسے خیالات ہیں تو آئندہ ان کی نسلوں میں تو زیادہ پختگی ہوگی اور تعجب بڑھ جائے گا۔ اگر کچھ عرصہ تک اس اعتقاد کے لوگوں کا سلسلہ جاری رہا تو اغلباً وہ اور ہی مسلمان سمجھے جائیں گے۔ جس طرح کہ بعض دوسرے فرقہ مسلمانوں کے بالکل ایک علیحدہ گروہ میں ہو گئے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے ’’واذا فعلوا فاحشۃ قالواوجد ناعلیہا آباء ناواﷲ امرنابہا(اعراف:۲۸)‘‘{اور جب وہ برا کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ داد ا کو اسی بات پر پایا اور اﷲ نے اس کا ہم کو حکم دیا ہے۔} قادیانیوں کے بچے ضرور اسی طرح کہیں گے تو ان کو اسی آیت کا دوسرا جملہ سمجھانا پڑے گا۔ ’’قل ان اﷲ لایامر بالفحشاء اتقولون علیٰ ما لا تعلمون(اعراف:۲۸)‘‘{کہہ دے بیشک اﷲ حکم نہیں کرتا